پختونوں کے شناختی کارڈ نہ بننے سے عوامی نیشنل پارٹی کا ووٹ متاثر ہوگا، بائی رہنما
لاہور(سٹاف رپورٹر۔۔۔تصاویر ذیشان منیر)عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماﺅں نے کہا ہے کہ پنجاب میں پختونوں کے شناختی کارڈنہیں بنائے جارہے جس کے باعث عوامی نیشنل پارٹی کا ووٹ بری طرح متاثر ہوگا اور اس کی ذمہ دار پیپلزپارٹی ہے ہماری پارٹی پنجابی سمیت تمام زبانیں بولنے والوں کی پارٹی ہے ۔پیپلزپارٹی کی حمایت کرکے ہماری مقبولیت کا گراف پنجاب میںنیچے آگیا ہے لیکن ہم نے جمہوریت کی خاطر اور ملکی مفادات کے پیش نظر پیپلزپارٹی کو سپورٹ کیا آئندہ الیکشن میں لاہور سمیت پنجاب بھر میں امیدوار کھڑے کریں گے۔متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم )کے سوا تمام جماعتوں سے اتحاد ہوسکتاہے مگر ایم کیوایم سے اتحاد نہیں ہوسکتا ۔کراچی کے حالات خراب کرنے میں جہاں بیرونی عناصر کا عمل دخل ہے وہاں ایم کیوایم بھی شامل ہے ۔ایم کیوایم کے ساتھ امن کے قیام کے لئے اکھٹے ہونے کو تیار ہیں ۔تاہم سیٹ ایڈجسٹمنٹ یا اتحاد کا سوچ بھی نہیں سکتے۔ان خیالات کا اظہا ر عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما صوبائی سیکرٹری اطلاعات امیر بہادر خان ہوتی ،ڈپٹی سیکرٹری جنرل پنجاب حاجی محمد ایوب ،رہنما یوسف قصوری اور محمدامجد نے کیا ۔ عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما صوبائی سیکرٹری اطلاعات امیر بہادر خان ہوتی نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی نے قوم کی خدمت کی ہے صوبہ خیبر پختونخواہ کا نام رکھ کر پختونوں کو شناخت دی ہے ۔ہم قوم کے ساتھ جو وعدے کئے انہیں پورا کیا ہمارے ساتھ عوام ناراض نہیں ہے ۔ہم نے صوبوں کو خودمختاری دی خیبر پختونخواہ میں ترقیاتی کام کروائے اور عوام کے دلوں میں جگہ بنائی ۔پنجا ب کے مقابلے میں عوامی نیشنل پارٹی کو زیادہ دہشت گردی کا سامنا تھا ۔دہشت گردی کے واقعات میں خیبر پختونخواہ بری طرح متاثر ہوا لیکن اس کے باوجود ریکارڈترقیاتی کا م کرائے قیام پاکستا ن سے لے کرماضی کی حکومت تک صوبہ خیبر پختونخواہ میں صر ف 64یونیورسٹیاں تھیں جبکہ ہم نے ان 5سالوں میں 60یونیورسٹیاں بنائی ہیں اور تعلیم کے فروغ کے لئے اہم اقدامات اٹھائے ہیں ہماری اولین ترجیح ہے کہ صحت اور تعلیم کے میدان میں انقلابی تبدیلیاں لائیں اس سلسلے میں صوبہ خیبرپختواہ میں خاصا مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیںہماری پارٹی نے طالبان کے ساتھ مذاکرات کی آواز بلند کی ہم امن کے قیام کے لئے سب سے بات چیت کے لئے تیار ہیں ۔ہماری پارٹی کے 8ہزار کارکنوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیاں دیں ۔حتی کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمار ے لیڈر اور انکے صاجزادے تک شہید ہوگئے مگر ہم نے حوصلہ نہیں ہارا آج بھی طالبان کے ساتھ مذاکرات کی بات کرتے ہیں ۔ہمار ی کوشش ہے کہ ملک میں امن قائم ہونا چاہئے ۔غریب ہویا امیر اس کی زندگی محفوظ ہونی چاہیے اگر ملک میں امن ہوگا تو انڈسٹریز لگیں گی اور سرمایہ کار یہاں آکر سرمایہ کاری کریں گے ۔عوامی نیشنل پارٹی کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل پنجاب جاجی محمد ایوب نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس کے مثبت نتائج برآمد ہونگے ۔ہم نے ہمیشہ صبر ،تحمل اور برداشت کا مظاہر ہ کیا اور آ ج بھی کررہے ہیں ملک کے مسائل حل کرنے کے لئے کسی بھی جماعت کے ساتھ بات کرنے کو تیار ہیں ۔گزشتہ 5سالوں میں دہشت گردوں نے ہمارے مشن کو کافی حد تک متاثر کیا ۔ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں الجھے رہے لیکن پھر بھی عوام کی توقعات پر کافی حد تک اترے ۔صوبہ خیبر پختونخواہ میں بہت سی تبدیلیاں لائے ہیں ۔آ ئندہ انتخابات میں پنجاب میں موقع ملا تو یہاں پر بھی تبدیلیاں لائیں گے۔ پیپلزپارٹی کی ناقص حکمت عملی کے باعث پنجاب میں عوامی نیشنل پارٹی کا ووٹ بنک متاثر ہونے کا خدشہ ہے یہاں شناختی کارڈ نہیں بنائے جارہے ۔اس ماہ پنجاب میں 40ہزار ممبر شپ کی ہے پنجاب میں ہمیں اچھا رسپانس ملا ہے لیکن پیپلز پارٹی کی وجہ سے ہمار ا گراف نیچے کو آیا ہے ۔پنجاب حکومت کا میٹرو بس منصوبہ اچھا منصوبہ ہے کوئی اسے جنگلا بس کہہ دے یا کچھ اور،لیکن جو کام اچھا کیا ہو اس کی تعریف کرنی چاہیے۔عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما یوسف قصوری نے کہاکہ عوامی نیشنل پارٹی نے بڑے نامور لیڈر پیدا کئے ہیں وزیر اعلی پنجاب جس شاعر حبیب جالب کی نظم پڑھتے ہیں ان( حبیب جالب) کا تعلق بھی ہماری پارٹی سے تھا ۔ہم پنجاب سمیت ملک بھر میں تبدیلی لانے کے نکلے ہیں انشاءاللہ کامیابی تبدیلی لائیں گے۔