ایران سے گیس مت لیں ،امریکہ کی پاکستان کو پھر وارننگ

ایران سے گیس مت لیں ،امریکہ کی پاکستان کو پھر وارننگ
 ایران سے گیس مت لیں ،امریکہ کی پاکستان کو پھر وارننگ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی سفیر رچرڈ اولسن نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان ایران گیس پائپ لائن سمیت ایسے منصوبوں سے گریز کرے جن کے باعث اسے پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ نجی چینل دنیا نیوز سے خصوصی گفتگو میں رچرڈ اولسن کا کہنا تھا کہ پاکستان پر لازم ہے کہ وہ اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کرے۔انہوں نے کہا کہ ایران کے حوالے سے امریکی پالیسی واضح ہے۔ ایران پر صرف امریکہ نہیں بلکہ دنیا کے بہت سے ممالک کے تحفظات ہیں۔ رچرڈ اولسن سے پوچھا گیا کہ کیا پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کے باعث پاک امریکہ تعلقات بگڑ سکتے ہیں تو انہوں نے کسی ماہر سفارتکار کی طرح واضح جواب دیئے بغیر بھی بہت کچھ کہہ دیا۔ انہوںنے کہا کہ افغان مفاہمتی عمل کیلیے پاکستان کا کردار قابل تحسین ہے، گزشتہ چند مہینوں میں اس ضمن میں طالبان قیدیوں کی پاکستان سے رہائی خوش آئند ہے۔ امید ہے پاکستان اور افغانستان مولوی فقیر کے معاملے پر بھی ایک دوسرے سے تعاون کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی طالبان سے مذاکرات پاکستان کا داخلی معاملہ ہے وہ اے این پی اور جے یو آئی ف کی کل جماعتی کانفرنسوں پر تبصرہ نہیں کرنا چاہتے۔اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی سفیر رچرڈ اولسن نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان ایران گیس پائپ لائن سمیت ایسے منصوبوں سے گریز کرے جن کے باعث اسے پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ دنیا نیوز سے خصوصی گفتگو میں رچرڈ اولسن کا کہنا تھا کہ پاکستان پر لازم ہے کہ وہ اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کرے۔انہوں نے کہا کہ ایران کے حوالے سے امریکی پالیسی واضح ہے۔ ایران پر صرف امریکہ نہیں بلکہ دنیا کے بہت سے ممالک کے تحفظات ہیں۔ رچرڈ اولسن سے پوچھا گیا کہ کیا پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کے باعث پاک امریکہ تعلقات بگڑ سکتے ہیں تو انہوں نے کسی ماہر سفارتکار کی طرح واضح جواب دیئے بغیر بھی بہت کچھ کہہ دیا۔ انہوںنے کہا کہ افغان مفاہمتی عمل کیلیے پاکستان کا کردار قابل تحسین ہے، گزشتہ چند مہینوں میں اس ضمن میں طالبان قیدیوں کی پاکستان سے رہائی خوش آئند ہے۔ امید ہے پاکستان اور افغانستان مولوی فقیر کے معاملے پر بھی ایک دوسرے سے تعاون کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی طالبان سے مذاکرات پاکستان کا داخلی معاملہ ہے وہ اے این پی اور جے یو آئی ف کی کل جماعتی کانفرنسوں پر تبصرہ نہیں کرنا چاہتے۔