شکوک بھی پیدا ہو رہے ہیں کہ کہیں افضل گورو کی نعش کو جلا نہ دیا گیا ہو‘ انجینئر رشید

شکوک بھی پیدا ہو رہے ہیں کہ کہیں افضل گورو کی نعش کو جلا نہ دیا گیا ہو‘ ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 سری نگر (کے پی آئی) مقبوضہ کشمیر اسمبلی کے رکن انجینئر رشید نے کہا ہے کہ کشمیری نوجوان افضل گورو کی نعش کے متعلق اب یہ شکوک بھی پیدا ہو رہے ہیں کہ کہیں اسے جلا نہ دیا گیا ہو۔انہوں نے کہا ہے کہ وزارت داخلہ کو واضح کر دینا چاہئے کہ آخر افضل گورو کی جسد خاکی کے ساتھ کیا کیا گیا تھا۔ایک بیان میں انجینئر رشید نے کہا ہیوزارت داخلہ کی جانب سے یہ کھلی بربریت اور غیر انسانی عمل ہے کہ افضل گورو کی جسد خاکی کی واپسی سے انکار کیا جا رہا ہے۔انجینئر رشید نے کہا ہے کہ وزارت داخلہ کا یہ کہنا کہ گورو کو ایک بے نشان قبر میں دفنایا گیا تھا حد درجہ بلا جواز اور حساس معاملات کے تئیں غیر ذمہ داری کا مظہر ہے اور اس بچگانہ بیان کو دیکھتے ہوئے یہ ایک سنجیدہ سوال ہے کہ آیا گورو کو دفن کیا گیا تھا یا پھر انہیں انسانی و مذہبی اقدار کے برعکس جلا دیا گیا تھا؟۔انہوں نے کہا ہے کہ چونکہ پی ڈی پی کے ممبران اسمبلی نے گورو کی باقیات کو واپس لے آنے کے لئے وعدہ بند ہونے کا بیان دیا ہے لہذا وقت آگیا ہے کہ وزیر اعلی مفتی محمد سعید وزارت داخلہ کو خط لکھ کر بھارت سرکار کو یہ بہانہ بنانے کا موقعہ نہ دیں کہ گورو کی باقیات کی واپسی کے لئے ابھی تک کوئی تحریری درخواست موصول نہیں ہوئی ہے۔ممبر اسمبلی لنگیٹ نے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک طرف بھارت سرکار پاکستان سے اجمل قصاب کی نعش کو واپس لے جانے کے لئے دباو ڈالتا آرہا ہے تو دوسری جانب افضل گورو کے لواحقین کی فریاد کو انتہائی سنگدلی کے ساتھ ان سنا کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا ہیافضل گورو کی باقیات کی واپسی ایک انسانی مسئلہ ہے جس پر کسی قسم کی سیاست نہیں کی جانی چاہئے۔انہوں نے کہا ہے کہ گورو کے لواحقین آخری دم تک مرحوم کی باقیات کی واپسی کا مطالبہ کرتے رہیں گے تو دوسری جانب بھارت سرکار کا انکار اسکے ماتھے پر لگے بد نما داغ کو اور بھی گہرا کرتا رہے گا۔

مزید :

عالمی منظر -