ملک بھر میں ملاوٹ شدہ اور غیر معیاری اشیا کھلے عام فروخت کی جارہی ہیں
لاہور(کامرس رپورٹر)دنیا بھر میں 15مارچ کو صارفین کا عالمی دن منایا جا رہا ہے جس کا مقصد لوگوں کو حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق خالص غذا کی فراہمی کو یقینی بنانا اور ملاوٹ کی روک تھام کرنا ہے لیکن بدقسمتی سے صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت، کراچی ، راولپنڈی، ملتان، کوئٹہ، پشاور ، فیصل آباد اور دیگر چھوٹے بڑے شہروں میں مارکیٹوں،بازاروں،فٹ پاتھوں پر ملاوٹ شدہ اور غیر معیاری اشیاء کھلے عام فروخت کی جا رہی ہیں جس کے باعث لوگ دل،گردے اور معدے سمیت دیگر امراض کا شکار ہو رہے ہیں۔ایک خصوصی رپورٹ کے مطابق خوانچے والے سے لے کر فائیو اسٹارہوٹل اور فاسٹ فوڈز میں ایک ہی قسم کا تیل استعمال ہورہا ہے۔ کھانے پکانے کا تیل کئی دن تک تبدیل نہیں کیا جاتا۔ کچن میں کام کرنے والوں کے پاس ڈاکٹرز کا پاس کیا ہوا صحت کا سر ٹیفکیٹ موجود نہیں ہے ۔ ہر علاقے میں قائم ریسٹورنٹ،ہوٹلوں اورپکوان سینٹرز کے کچن اور کھانے بنانے میں استعمال ہونے والے گھی،تیل، مسالے جات، کیچپ اور دیگر اشیا غیر معیاری استعمال ہو رہی ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فاسٹ فوڈ، مٹھائی کی دکانیں،بیکریاں اور روٹی کے تندور سمیت بسکٹ ،ٹافیاں ،ڈبل روٹی تیار کرنے والی فیکٹریوں میں صفائی کا ناقص انتظام ہے ۔ یہاں حفظانِ صحت کے اصولوں کے مطابق کھانے پینے کی اشیاء تیار نہیں کی جا رہیں۔ شہر میں فٹ پاتھ اورنالوں پرغیرمعیاری کھانے بیچنے والوں کی بھرمار ہے۔پکوڑے والے سے لے کر ہرفوڈ آئٹم بیچنے والا کسی مشہور برانڈ کا اچھا تیل یا گھی استعمال نہیں کررہا جس کی وجہ سے ہوٹلوں اور ریسٹورنٹ اورفٹ پاتھ پر بکنے والے سے کھانا لے کر کھانے والے صارفین میں سے اکثر دل کی بیماریوں میں مبتلا ہورہے ہیں۔ اکثر ریسٹورانٹ کے کچن کے ساتھ ہی واش روم قائم ہیں جو انتہائی گندے اورناقص حالت میں ہیں۔ فٹ پاتھ پر قائم ٹھیلوں پر کھانے بیچنے والے ایک بالٹی پانی میں صبح سے شام تک برتن دھوتے ہیں جو حفظانِ صحت کے اصولوں کے خلاف ہے۔ جس کی وجہ سے اسپتالوں میں مریضوں کی تعداد میں روز بہ روز اضافہ ہورہا ہے۔ گزشتہ دس پندرہ سالوں میں ریسٹورانٹ اورہوٹلوں اور فاسٹ فوڈزکھانے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے ۔برگر،شوارمااور کیچپ سمیت سافٹ ڈرنکس بھی جعلی فروخت ہو رہے ہیں ۔ شہری و سماجی تنظیموں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ گلی، محلوں، سڑکوں، فٹ پاتھوں، مارکیٹوں، بازاروں، فاسٹ فوڈز اور ریسٹورنٹس میں صفائی کے انتظام کو بہتر بنانے کیلئے کسی نجی ادارے کی خدمات حاصل کی جائیں ۔کھانے پینے کی اشیاء اور اس میں استعمال ہونے والے تیل،گوشت،سبزیاں اور مصالحہ جات کا معیار چیک کیا جائے اورمحکمہ صحت کے سرٹیفکیٹ کے بغیر کسی شخص کو کھانے پینے کے کاروبار کی اجازت نہ دی جائے جبکہ ملاوٹ شدہ اور غیر معیاری کھانے پینے کی اشیاء فروخت کرنے والوں کو سخت سزائیں اور بھاری جرمانے کئے جائیں۔