چین کا وہ گاﺅں جس کے قبرستانوں سے مرُدے غائب ہونے لگے، ایسی وجہ سامنے آگئی کہ انسانی ذہن چکرا کر رہ جائے

چین کا وہ گاﺅں جس کے قبرستانوں سے مرُدے غائب ہونے لگے، ایسی وجہ سامنے آگئی کہ ...
چین کا وہ گاﺅں جس کے قبرستانوں سے مرُدے غائب ہونے لگے، ایسی وجہ سامنے آگئی کہ انسانی ذہن چکرا کر رہ جائے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

بیجنگ (نیوز ڈیسک)چینی معاشرے میں قدیم دور کی کچھ روایات آج بھی باقی ہیں۔ اگرچہ ان میں سے اکثر روایات جدید تہذیب اور اخلاقیات سے متصادم نہیں ہیں لیکن مردہ خواتین کو قبروں سے نکال کر دلہن بنانے کی ہولناک روایت آج بھی معاشرے کو خوف میں مبتلاءکئے ہوئے ہے ۔
اخبار ”ٹیلی گراف“ کے مطابق چین کے دیہاتی علاقوں میں یہ تصور عام پایا جاتا ہے کہ اگر کوئی غیر شادی شدہ مرد دنیا سے رخصت ہوجائے تو اس کی روح کو اس وقت تک چین نہیں آتا جب تک کہ اسے قبر میں دلہن فراہم نہ کردی جائے۔ اسی تصور کے تحت غیر شادی شدہ مرنے والے مردوں کے لواحقین ان کے لئے کسی خاتون کی لاش چوری کرتے ہیں اور اسے اپنے مردہ عزیز کی قبر میں لیجاکر دفنادیتے ہیں۔ اس موقع پر شادی کی روایتی تقریب کی طرح خوشی منائی جاتی ہے اور مردے کے سب عزیز جمع ہوتے ہیں۔

مزید جانئے: مُردہ بیٹی کے بچے کو جنم دینے کی اجازت حاصل کرنے نانی عدالت پہنچ گئی، ایسا کیسے ممکن ہے؟ انتہائی حیران کن حقیقت
اخبار کا کہنا ہے کہ یہ مسئلہ اس قدر عام ہوچکا ہے کہ شان شی صوبے کے ڈونگ باﺅ نامی ایک گاﺅں سے گزشتہ تین سال کے دوران 15خواتین کی لاشیں چوری ہوچکی ہیں۔ دیہاتی علاقوں میں لوگوں کو ہر وقت دھڑکا لگا رہتا ہے کہ ان کی مردہ خواتین کی لاشیں چوری نہ ہو جائیں۔ عموماً یہ لاشیں چوری کرکے دور دراز کے کسی علاقے میں لیجاکر فروخت کردی جاتی ہیں۔ چین میں دولت مند لوگ اپنے غیر شادی شدہ مرنے والے عزیزوں کے لئے اوسطاً 10 ہزار پاﺅنڈ (تقریباً 15 لاکھ پاکستانی روپے) ادا کرکے مردہ دلہن خریدتے ہیں۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -