خاتون 15 سال تک اپنی اصل ماں کو تلاش کرتی رہی لیکن بالآخر حقیقت سامنے آئی توزندگی کا سب سے بڑا دھچکا لگ گیا، ماں اس کے سامنے ہی موجود تھی اور وہ پہچانی نہیں!

خاتون 15 سال تک اپنی اصل ماں کو تلاش کرتی رہی لیکن بالآخر حقیقت سامنے آئی ...
خاتون 15 سال تک اپنی اصل ماں کو تلاش کرتی رہی لیکن بالآخر حقیقت سامنے آئی توزندگی کا سب سے بڑا دھچکا لگ گیا، ماں اس کے سامنے ہی موجود تھی اور وہ پہچانی نہیں!

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) نیویارک کے علاقے روچیسٹر کی رہائشی 40سالہ جینی تھامس کو پیدا ہوتے ہی اس کی ماں گورنمنٹ سوشل سروس کے ادارے کے سپرد کر گئی، چنانچہ وہ وہیں پلی بڑھی تھی۔ جب وہ بڑی ہوئی تو اس نے اپنی ماں کو تلاش کرنے کی کوشش شروع کی اور 15سال تک اسی تگ و دو میں رہی۔ جینی کو معلوم نہیں تھا کہ اس کی ماں اسے کیوں سوشل سروس کے حوالے کر گئی تھی۔جینی نے اسی کوشش میں ٹی وی شو ٹی ایل سی کی نئی سیریز میں شمولیت اختیار کر لی۔ اس شو میں ایسے افراد شرکت کرتے ہیں جن کے عزیز ان سے بچھڑ گئے ہوں۔ شو کے ماہرین ان کے عزیزوں کی تلاش میں ان کی مدد کرتے ہیں۔ جب جینی نے اپنے حالات بتائے تو ماہرین نے انکشاف کیا کہ ”جینی نہ صرف اپنی والدہ کو دیکھ چکی تھی بلکہ ایک ہسپتال میں نوکری کے دوران اپنی والدہ کے ساتھ 2سال تک اکٹھے کام بھی کر چکی تھی۔“

مزید جانئے: 2سالہ بچی کو زندہ دفنادیا، یہ خوفناک اقدام کس نے اور کیسے کیا؟ ایسا انکشاف کہ تمام والدین کو پریشان کردیا
برطانوی اخبار ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق اس کے بعد جینی کو معلوم ہوا کہ اس کی والدہ کا نام نیتا ویلڈیز ہے اور وہ ایک وزیر کی بیٹی تھی۔ نیتا بغیر شادی کے حاملہ ہو گئی تو اس کے والد اور خاندان والوں نے اس پر دباﺅ ڈالا کہ وہ پیدا ہونے والی بچی کو سوشل سروس کے حوالے کر دے، چنانچہ اس نے نومولود جینی تھامس کو سوشل سروس کے پاس چھوڑا اور چلی گئی۔ رپورٹ کے مطابق10سال قبل جینی نے روچیسٹر ہسپتال میں پیشنٹ کیئر ٹیکنیشن کی نوکری حاصل کر لی۔ یہاں اس کی ملاقات نیتا سے ہوئی ۔ نیتا یہاں پیشنٹ ٹرانسپورٹر کی نوکری کر رہی تھی۔ان دونوں کا روزانہ آمنا سامنا ہوتا تھا اور جلد ہی ان کی آپس میں دوستی بھی ہو گئی تھی۔ جینی کا کہنا تھا کہ ”ایک ساتھ نوکری کرتے ہوئے مجھے کبھی بھی یہ احساس نہیں ہوا کہ یہ خاتون میری ماں ہے۔ ایک بات جویاد ہے وہ یہ کہ نیتا میرے سنائے گئے لطیفوں پر بہت ہنستی تھی۔ “

مزید :

ڈیلی بائیٹس -