پی آئی سی جعلی ادویات سے ہلاکتوں کا کیس،11ملزموں کے دائمی وارنٹ گرفتاری

پی آئی سی جعلی ادویات سے ہلاکتوں کا کیس،11ملزموں کے دائمی وارنٹ گرفتاری

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(نامہ نگار)چیئرمین ڈرگ کورٹ نے عدالتی حکم کے باجود پیش نہ ہونے پرپی آئی سی میں جعلی ادویات کھانے سے 150مریضوں کی ہلاکت کیس میں ملوث11ملزمان کے دائمی وارنٹ جاری کرتے ہوئے انہیں اشتہاری قرار دے دیا۔چیئرمین ڈرگ کورٹ کی عدالت میں شادمان پولیس نے پی آئی سی میں 150مریضوں کی ہلاکت کا چالان پیش کررکھا ہے۔ عدالت نے گزشتہ روز اس کیس میں نامزد افروزکیمیکل کے منیجنگ ڈائریکٹر نادرخان، ان کے دوبیٹے دانش اور عبداللہ سمیت 21ملزمان کو طلب کررکھا تھا۔ دوران سماعت نادرخان سمیت 10ملزمان عدالت میں پیش ہوگئے جبکہ کوالٹی کنٹرول بورڈ کے محمد اسحاق خان، سید تابش خرم سمیت 11ملزمان پیش نہ ہوئے جس پر عدالت نے ان کے دائمی وارنٹ جاری کرتے ہوئے مذکورہ ملزمان کو اشتہاری قرار دے دیاہے۔عدالت میں دانش کے وکیل نے پولیس کی تفتیش کو چیلنج کرتے ہوئے دانش اور عبدللہ کو بری کرنے کی درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ ایک کمپنی کے تین منیجنگ ڈائریکٹر نہیں ہوسکتے پولیس نے نادرخان دانش اور عبداللہ کو منیجنگ ڈائیریکٹرنامزد کردیا اس پر ملزموں کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ایک کمپنی کے تین منیجنگ ڈائریکٹر نہیں ہوسکتے اس کیس کی تفتیش صحیح نہیں ہوئی ان کے دونوں ملزموں کو بری کیا جائے ،جس پر عدالت نے اس بات کانوٹس لیااور عدالت میں موجود صوبائی کوالٹی کنٹرول بورڈ کے سابق سیکرٹری معظم علی اور تفتیشی آفیسر کی سرزنش کی۔ عدالت نے دوران سماعت ریمارکس دیئے کہ صوبائی کوالٹی کنٹرول بورڈ کا صرف یہ ہی کام ہے کہ وہ آنکھیں بند کرکے چالان عدالت میں بھجوا دے ،فاضل جج نے مزید کہا کہ اگر پولیس تفتیش غلط کررہی ہے تو آپ لوگوں کا یہ کام نہیں کہ تفتیش کو دیکھیں کہ وہ کیا ٹیکنیکل غلطی کررہے ہیں، آپ کی غلطی کی وجہ سے اہم کیس میں ملزمان کی بری کرنے کی درخواست دائر کی گئی ہے ،اس موقع پر پراسکیوٹر نے عدالت سے مہلت طلب کی کہ وہ معلومات لے کر عدالت کو اس نکتے پر بتائیں گے کہ کمپنی کا ایک منیجنگ ڈائریکٹر ہوسکتا ہے یا نہیں جس پر عدالت نے سماعت 4اپریل تک ملتوی کردی۔