پنجاب حکومت حقوق نسواں بل کوفوری واپس لے ، لیاقت بلوچ
لاہور ( مانیٹرنگ ڈیسک)جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے پنجاب حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ تحفظ حقوق نسواں بل آئین پاکستان اور اسلام سے متصادم ہے اسے فوری واپس لیا جائے ، بل کے ذریعے غیر ملکی آقاؤں کو خوش کرنے کے لیے ہمارا خاندانی نظام توڑنے کی کوشش کی جارہی ہے ، پنجاب کی عفت مآب خواتین نے بھی اس بل کو مسترد کر دیاہے ، اسلامی نظریاتی کونسل کی طرف سے مسترد کیے جانے کے بعد حکومت پنجاب کو اس بل پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔لاہور پریس کلب میں پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہاکہ پنجاب حکومت کو تحفظ حقوق نسواں بل کو اپنی انا کا مسئلہ نہیں بناناچاہیے اس بل کے ذریعے شوہر اور بیوی اور والدین اور بچوں کے درمیان ایک ایسا خطرناک ٹریک کھڑا کر دیا گیاہے جس کا انجام تباہی کے علاوہ کچھ نہیں۔جماعت اسلامی کی کرپشن فری پاکستان تحریک کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ملک میں 150 کرپشن کے میگاسکینڈلز کا کوئی فیصلہ نہیں کیا جارہا۔ سیاسی و انتخابی نظام پر کرپٹ لوگوں کا قبضہ ہے جو کسی قیمت پر بھی اپنا تسلط ختم کرنے کو تیار نہیں۔ کرپشن کی وجہ سے ہی آئین اور انسانی حقوق کی بدترین پامالی ہورہی ہے۔ جب تک کرپشن کا خاتمہ نہیں ہوتا ملک بدامنی ، جہالت ، غربت ، مہنگائی اور دہشتگردی جیسے مسائل میں گھرا رہے گا۔ انہوں نے کہاکہ کرپشن دہشتگردی سمیت تمام مسائل کی ماں ہے معاشرے کو کرپشن ، بددیانتی اور ملاوٹ جیسے مسائل سے پاک کرنے کے لیے ضروری ہے کہ عوام اس ناسور کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔ انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی کی کرپشن فری پاکستان مہم عوام کو بیدار اور ان میں شعوربیدار کرنے کی تحریک ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ جب تک عوام اس سرطان کے خاتمہ کے لیے متحد اور منظم نہیں ہوں گے ، ظلم و جبر کا یہ دور چلتا رہے گا اور عام آدمی کو اس کے غصب شدہ حقوق کبھی نہیں مل سکیں گے۔لیاقت بلوچ نے کہاکہ کرپشن فری پاکستان تحریک مارچ کے وسط تک بھر پور قومی تحریک بن جائے گی ہم تمام دینی جماعتوں کو بھی اس تحریک میں شمولیت پر آمادہ و تیار کر رہے ہیں۔ اس سلسلہ میں 6مارچ کو اسلام آباد میں قومی سیمینار ہورہاہے جس میں امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق تحریک کے آئندہ لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ حکمرانوں نے عاشق رسول ? غازی ممتاز حسین قادری شہید کو پھانسی دے کر ملک کے مٹھی بھر سیکولر اور مذہب بیزار طبقہ کو خوش کرنے کی کوشش کی ہے جس سے ملک میں معاشرتی تقسیم مزید تلخ اور گہری ہو گئی ہے۔ حکمرانوں نے حالات کو ایسے نہج پر ڈال دیاہے جس سے باہمی کشمکش اور جذبات کی شدت میں اضافہ کے امکانات مزید بڑھ گئے ہیں اور سیکولر طبقے کے عزائم کھل کر سامنے آگئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ممتاز قادری شہید کی پھانسی نے تمام دینی قوتوں کو متحد کر دیاہے۔ ملک میں نظام مصطفی ? کے نفاذ ، سودی نظام کے خاتمہ اور تبلیغی جماعت پر پابندی کے خلاف دینی جماعتیں متحد ہوچکی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ممتاز حسین قادری شہید کے چہلم کے موقع پر مینار پاکستان پر بہت بڑی عالمی کانفرنس منعقد کی جائے گی اور 13 مارچ کو کراچی میں تحفظ ناموس رسالت مارچ ہوگا جو ملکی تاریخ کا سب سے بڑا اجتماع ثابت ہوگا۔