وزیر اعلٰی کا غیر رجسٹرڈ افغانیوں کی رجسٹریشن کیلئے افغان قونصل اور صوبائی حکام کو لائحہ عمل مرتب کرنے کا حکم
پشاور(پاکستان نیوز)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے صوبے میں مقیم غیر رجسٹرڈ افغان مہاجرین کی رجسٹریشن کو یقینی بنانے کیلئے افغان قونصل جنرل اور صوبائی حکام کو مل کر لائحہ عمل طے کرنے کا حکم دیا ہے۔وہ آج وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں افغان ٹریڈاینڈ ٹرانزٹ سے متعلق مسائل کے بارے میں ایک اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ اجلاس میں پاکستان میں مقیم افغانستان کے خصوصی سفیر ، ڈاکٹر حضرت عمر زاخیل وال، افغان قونصل جنرل عبد اﷲپوہان،سینیٹر محسن عزیز، کمشنر افغان مہاجرین، آ ئی جی پولیس ، مختلف محکموں کے اعلیٰ حکام اور تاجر برادری کے نمائندوں نے شرکت کی ۔ اجلاس میں طور خم سرحد پر غیر قانونی نقل و حمل ، تاجروں کو سرحد پار سے دھمکی آمیز فون کالز کی وصولی، صوبے میں غیر قانونی طور پر رہائش پذیر غیر رجسٹرمہاجرین، صوبے میں افغان تاجروں کو درپیش مسائل اور مہاجرین کیلئے تعلیم اور صحت جیسے مسائل پر بحث کی گئی ۔ افغان سفیر کو بتایا گیا کہ صوبے کے تعلیمی اداروں میں افغان طلباء کیلئے نشستیں مختص کی گئی ہیں جبکہ ہسپتالوں میں مریضوں کی بڑی تعداد کا تعلق افغانستان سے ہوتا ہے ۔ افغان سفیر سے سرحد پار سے تاجروں کو ہراساں کرنے والے فون کالوں کی روک تھام اور مجرموں کو حوالہ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ۔ افغان سفیر نے افغان حکومت کو صوبائی حکومت کی تشویش اور دونوں ممالک کے پولیس حکام میں براہ راست رابطہ کے قیام کا یقین دلایا افغان سفیر نے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی روابط بڑھانے اور امن کی طرف پیش رفت کیلئے مشترکہ کوششوں پر زور دیا۔ افغان سفیر کو بتایا گیا کہ افغان تاجروں سے غیر قانونی منرل ٹیکس لینے والوں کے خلاف کاروائی کی گئی ہے جبکہ صوبے کے جیلوں میں افغان قیدیوں سے ملاقات پر کوئی پابندی نہیں ۔ اسی طرح وزیراعلیٰ نے افغان سفیر کو بتایا کہ صوبے میں سیس ٹیکس کو آئندہ جون سے بالکل ختم کیا جائے گا افغان سفیر نے اس موقع پر پاکستان کے تاجروں کو طویل المیعاد ویزے دینے کا اعلان کیا ۔ افغان قونصل جنرل نے صوبے کی جیلوں میں قید افغان باشندوں تک رسائی کا موقع دینے پر صوبائی حکام کا شکریہ ادا کیا ۔ اجلاس میں سینیٹر محسن عزیز کو تجارت اور علاج کیلئے آئے افغان باشندوں کیلئے افغان حکام سے ملکر لائحہ عمل طے کرنے کی ذمہ داری تفویض کی گئی۔
پشاور(پاکستان نیوز)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ صوبہ سرمایہ کاری کیلئے محفوظ ہونے کے ساتھ یہاں سرمایہ کاری کیلئے بے پناہ مواقع اورپرکشش مراعات موجود ہیں۔ وہ آج وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں پاکستان ایئر فورس ایئر وار کالج کے 53افراد پر مشتمل وفد کے سوالات کا جواب دے رہے تھے۔ اس موقع پر وزیربلدیات عنایت اللہ، وزیر معدنی ترقی و محنت انیسہ زیب اور رکن صوبائی اسمبلی شوکت یوسفزئی بھی موجود تھے۔ وفد کی قیادت ایئر وائس مارشل پیرزادہ کمال الدین کر رہے تھے۔ وزیراعلیٰ نے پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبے کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ مغربی روٹ مشرقی روٹ کی نسبت 600کلو میٹر مختصر ہے جبکہ یہ راستہ پسماندہ علاقوں سے گزرنے کی وجہ سے ان علاقوں کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے اس سال جولائی میں مغربی روٹ پر کام شروع کرنے کا وعدہ کیا ہے اسی طرح صوبے میں شفافیت اور نگرانی کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ تمام شعبوں کے اندر اصلاحات کا عمل جاری ہے جبکہ مختلف سطح پر نگرانی کا نظام وضع کیا گیا تا کہ مختلف امور میں شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا ملک کا واحد صوبہ ہے جس میں حقیقی معنوں میں محکموں کو ضلعی سطح پر منتقل کرنے کے علاوہ 30فیصد ترقیاتی فنڈزمقامی حکومتوں کیلئے مختص کئے گئے ہیں اسی طرح صوبے کے ہسپتالوں اور ٹیکنکل تعلیم کے اداروں کو خود مختاری دی گئی ہے ۔ خواتین کی بہبود کے بارے میں استفسار کا جواب دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ خواتین کی ترقی پر پوری طرح توجہ دی جارہی ہے اور خواتین کی شرح خواندگی بڑھانے کیلئے طالبات کو وظائف بھی دیئے جارہے ہیں سیلاب کی روک تھام کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ منڈا ڈیم منصوبے کی منظوری دی جاچکی ہے جس سے سیلاب پر قابو پانے میں مدد ملے گی جبکہ نوشہرہ اور چارسدہ کے اضلاع کے بچاؤ کیلئے 7 ارب روپے کی لاگت سے دریائے کابل پر حفاظتی پشتے تعمیر کئے جارہے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے بتایا کہ صوبے میں جنگلات کی کٹائی اور لکڑی کی سمگلنگ کی روک تھام کیلئے موثر اقدامات کئے گئے ہیں جبکہ بلین ٹری منصوبے کے تحت صوبے میں بڑے پیمانے پر شجرکاری ہور ہی ہے جس سے سیلابوں کی روک تھام اور آمدنی بڑھانے میں مدد ملے گی انہوں نے وفد کو بتایا کہ صوبائی حکومت نے وفاق سے صوبے میں سیلاب کی روک تھام کیلئے جامع منصوبہ تشکیل دینے کا مطالبہ کیا وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبے میں 800 میگاواٹ پن بجلی کے منصوبے تیار ہیں لیکن وفاق سے این او سی کے اجراء کے بغیر سرمایہ کار یہاں کا رخ نہیں کر سکتے ہیں انہوں نے کہاکہ صوبہ سرمایہ کاری کیلئے بالکل محفوظ ہے اور یہاں سرمایہ کاری کے مواقع بھی موجود ہیں انہوں نے وفد کو بتایا کہ پلڈیٹ کی رپورٹ کے مطابق صوبہ قانونی اصلاحات میں ملک میں سرفہرست ہے وفد نے صوبے میں اصلاحات کیلئے حکومت کے عزم کو سراہا قبل ازیں سیکرٹری منصوبہ بندی و ترقی ظفر علی شاہ نے وفد کے اراکین کو صوبے میں اصلاحات کے اقدامات سے آگاہ کیا۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے صوبے میں خواتین کی ترقی کو یقینی بنانے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے ویمن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز پشاور کے لئے خواتین کی پیشہ وارانہ تربیت کی غرض سے ایک کروڑ روپے کے علاوہ خواتین کی تیار کردہ مصنوعات کی نمائش کے لئے ڈسپلے سنٹر کے قیام کا بھی اعلان کیا ہے وہ جمعہ کے روز پشاور میں ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی پاکستان اور ویمن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز پشاور کے زیر اہتمام تیسرے ویمن انٹر پنیورشپ ٹریڈ میلے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کررہے تھے ۔ صوبائی وزیر برائے معدنی ترقی و محنت انیسہ زیب طاہر خیلی اور ڈپٹی سپیکر صوبائی اسمبلی ڈاکٹر مہر تاج روغانی کے علاوہ چیمبر آف کامرس پشاور کے صدر ذوالفقار علی خان، صدر ویمن چیمبر آف کامرس ناصرہ رومانی، ڈائریکٹر ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی پاکستان نعمان بشیر اور دیگر متعلقہ تنظیموں کے اعلیٰ حکام نے تقریب میں شرکت کی ۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے اس موقع پر میلے کا باضابطہ افتتاح کیا ۔ وزیراعلیٰ نے افتتاحی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے پاکستان کی ہنر مند خواتین کی تعلیم و تربیت اور ان کی تیار کر دہ مصنوعات کو متعارف کرانے کیلئے ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور ویمن چیمبر آف کامرس کے اقدام کو نہایت حوصلہ بخش قرار دیا ۔ انہوں نے کہاکہ مذکورہ سرگرمیوں سے صوبے کی خواتین نہ صرف قومی و بین الاقوامی سطح پر جدید رجحانات کا مقابلہ کرنے کے قابل ہوں گی بلکہ اس سے صوبے میں مقامی صنعت اور معیشت کو بھی استحکام ملے گا۔ انہوں نے کہاکہ یہ امر نہایت خوش آئند ہے کہ صوبے کی خواتین تعلیم وصحت کے شعبہ جات کے علاوہ تجارتی و صنعتی شعبوں میں بھی اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لارہی ہیں انہوں نے متعلقہ صوبائی محکموں کو ہدایت کی کہ صوبے میں خواتین کی ترقی کو یقینی بنانے کیلئے پالیسی تشکیل دی جائے انہوں نے مزید کہاکہ خیبرپختونخوا صنعتی پالیسی کے تحت ویمن انٹر پرنیور کے لئے سرمایہ کاری میں 25 فیصد مالی معاونت حکومت فراہم کرے گی ۔ وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے ویمن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری پشاور کے تحت خواتین کے تربیتی پروگرام کیلئے ایک کروڑ روپے کا اعلان کیا ۔ انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت ترقی نسواں پر بھر پور توجہ دے رہی ہے اور ان کو ملکی معیشت کے دائرے میں لانے کیلئے خاطر خواہ اقدامات کئے جارہے ہیں انہوں نے کہاکہ خواتین کی تیار کردہ مقامی مصنوعات کی نمائش کیلئے اسلام آباد میں محکمہ سیاحت کے مرکز میں ایک فلو ر خواتین کیلئے مختص کر رہے ہیں جبکہ مذکورہ مقصد کیلئے علیحدہ ڈسپلے سنٹر کا قیام میں عمل میں لایا جائے گا ۔محکمہ آثار قدیمہ حکومت خیبرپختونخوا اور کوریا کلچرل ایسوسی ایشن کے درمیان آج پشاور میں اس سال ستمبر سے جنوبی کوریا کے دوشہروں میں نمائش کیلئے گندھار ا آرٹ کے فن پاروں کی فراہمی کے بارے ایک مفاہمتی یاداشت پر دستخط کئے گئے ا س موقع پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک اور پاکستان میں مقیم کوریا کے سفیر سونگ جونگ ہواں کے علاوہ صوبائی وزیر برائے آثار قدیمہ و عجائب گھر محمود خان، سیکرٹری آثار قدیمہ اعظم خان اور گندھار ا آرٹ اینڈ کلچر ایسوسی ایشن کوریا کے جنرل سیکرٹری ایتھر پارک بھی موجود تھیں۔ یاداشت پر دستخط ڈاکٹر عبد الصمد ڈائریکٹر آثار قدیمہ و عجائب گھر حکومت خیبرپختونخوا اور یانگ سو کیم صدر کوریا کلچر ایسوسی ایشن نے کئے۔مفاہمت کی یاداشت کے مطابق حکومت خیبرپختونخوا ایک سال کیلئے گندھار ا آرٹ کے فن پارے کوریا کلچر ایسوسی ایشن کو فراہم کرے گا۔مذکورہ ایسوسی ایشن کو ریا کے دو مختلف شہروں میں ان فن پاروں کی نمائش کرے گا نمائش کا مقصد گندھارا آرٹ اور صوبے کے ثقافتی ورثے کو عالمی سطح پر اُجاگر کرنا ہے ۔ نمائش اس سال ستمبر سے شروع ہو کر اگلے سال ستمبر تک جاری رہے گی ۔