ایم کیو ایم رہنماؤں نے بھتہ نہ ملنے پر کیمیکل چھڑک کر فیکٹری کو آگ لگوائی، پیش رفت رپورٹ ،سانحہ بلدیہ کیس کی سماعت 22 مارچ تک ملتوی

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) مقامی عدالت میں سانحہ بلدیہ کیس کی سماعت کے دوران تفتیشی افسر نے جے آئی ٹی اور کیس کی پیش رفت رپورٹ جمع کرادی۔
تفصیلات کے مطابق سانحہ بلدیہ ٹاؤن کیس کی سماعت کے دوران 5 صفحات پر مشتمل پیش رفت رپورٹ پیش کی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ ایم کیو ایم رہنماؤں نے فیکٹری مالکان کو دھمکایا اور عبدالرحمان عرف بھولا نے حماد صدیقی کے کہنے پر مالکان سے 25 کروڑ روپے بھتہ طلب کیا تاہم فیکٹری مالکان 1 کروڑ روپے بھتہ دینے پر رضامند ہوئے جس پر ایم کیو ایم رہنماؤں کے کہنے پر کیمیکل چھڑک کر فیکٹری کو آگ لگادی گئی جس میں 250 سے زائد افراد جل کر جاں بحق ہوگئے۔
فیکٹری جلنے کے بعد معاملہ دبانے کیلئے فیکٹری مالکان کی محمد علی حسن سے ملاقات کرائی گئی اور کہا گیا کہ محمد علی حسن، انیس قائم خانی کے ذریعے معاملہ حل کرائے گا۔ علی حسن نے مالکان سے ایم کیو ایم رہنماو¿ں کیلئے 5 کروڑ98 لاکھ روپے کا بھتہ وصول کیا جو انہوں نے متاثرین میں تقسیم کرنے تھے تاہم کسی بھی متاثرہ خاندان کو رقم نہیں دی گئی، رپورٹ میں حماد صدیقی سمیت 8 ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔
تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ جے آئی ٹی رپورٹ میں پرانی ایف آئی آر کو ختم کرنے کی سفارش کی گئی جبکہ نئی ایف آر دہشتگردی اور قتل کی دفعات کے تحت درج کرنے کی سفارش کی گئی ہے ۔جے آئی ٹی میں رحمان بھولا، محمدفاروق، محمد زبیر، حماد صدیقی اوردیگر کے نام شامل ہیں جبکہ حماد صدیقی، رحمان بھولا، محمد زبیر اور دیگرکےخلاف کارروائی کی بھی سفارش کی گئی ہے۔ جے آئی ٹی رپورٹ اعلیٰ افسران کو ارسال کر دی گئی ہے جن کے حکم کے بعد مزید کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔نئے نامزد ملزمان تاحال مفرور ہیں، نئے نامزد ملزمان میں محمدزبیر، رحمان بھولا،عمر حسن قادری، عبدالستار شامل ہیں ۔ عدالت نے ملزم منصور کے ایک بار پھر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔
دوران سماعت فیکٹری مالکان کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی جسے عدالت نے منظور کرلیا جبکہ تفتیشی افسرنے آئندہ سماعت پر حاضری سے استثنیٰ کی استدعا کی اور کہا کہ میں جے آئی ٹی کارکن تھاجو مکمل ہوچکی ہے اس لیے اگلی سماعت پر حاضری سے استثنیٰ دیاجائے جس پر عدالت نے کہا کہ تفتیشی افسر مفرور ملزمان کی گرفتار کے لیے دلچسپی کامظاہرہ نہیں کررہا۔ عدالت نے ڈی آئی جی ویسٹ کوتفتیشی افسرکےخلاف محکمہ جاتی کارروائی کاحکم دیتے ہوئے سانحہ بلدیہ ٹاو¿ن کی سماعت 22 مارچ تک ملتوی کردی۔