داعش کے کارکن امریکی اتحادیوں اور روسی طیاروں کی بمباری سے محفوظ کیسے رہتے ہیں؟انتہائی حیران کن انکشاف منظر عام پر

داعش کے کارکن امریکی اتحادیوں اور روسی طیاروں کی بمباری سے محفوظ کیسے رہتے ...
داعش کے کارکن امریکی اتحادیوں اور روسی طیاروں کی بمباری سے محفوظ کیسے رہتے ہیں؟انتہائی حیران کن انکشاف منظر عام پر

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

بغداد(مانیٹرنگ ڈیسک) عراق اور شام میں ایک عرصے سے امریکی اتحادی اور روسی فوج شدت پسند تنظیم داعش کے خلاف فضائی کارروائیاں کر رہے ہیں لیکن وہ سب بظاہر بے اثر ثابت ہو رہی ہیں۔ اب انکشاف ہوا ہے کہ عراق میں لڑنے والے داعش کے شدت پسندوں نے اتحادی افواج کی بمباری سے بچنے اور فرار ہونے کے لیے طویل سرنگیں بنا رکھی ہیں۔ برطانوی اخبار ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق یہ گزشتہ سال دسمبر میں کرد جنگجو سنجر(Sinjar) کے علاقے کو داعش کے قبضے سے چھڑوانے کے لیے لڑ رہے تھے۔ علاقے پر کنٹرول حاصل ہونے پر کردجنگجوﺅں نے دیکھا کہ وہاں ایک سرنگ بنائی گئی ہے جو 30فٹ تک زمین میں گہری ہے اور اس میں پناہ گاہ کے طور پر استعمال کرنے کے لیے کئی چیمبر بھی بنائے گئے ہیں۔علاقے میں اب تک اس طرح کی 70سرنگوں کی موجودگی کا انکشاف ہو چکا ہے۔

مزید جانئے: امریکہ عرب دنیا میں دراصل کیا کرنا چاہتا ہے؟داعش کے زیرقبضہ علاقے کا دورہ کرنے والے مغربی صحافی نے ایسی بات کہہ دی کہ دنیا بھر کے مسلمان تشویش میں ڈوب گئے، اصل منصوبہ سامنے آگیا
برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق عراقی افواج اور کرد جنگجوﺅں کی طرف سے اس خدشے کا اظہار کیا جا رہا ہے کہ اس طرح کی اور کئی سرنگیں بھی ملک میں موجود ہو سکتی ہیں۔سنجر ٹاﺅن کونسل کے سربراہ ویس فائق(Wais Faiq) کا کہنا ہے کہ ”سنجر کے علاقے میں ہر گلی اور بازار کے نیچے ایک سرنگ بنائی گئی ہے۔ داعش کے شدت پسندوں نے سرنگیں کھود کھو دکر شہر کا انفرانسٹرکچر تباہ کر دیا ہے۔یہ بھی ممکن ہے کہ انہوں نے ان سرنگوں میں بارودی مواد نصب کر رکھا ہو۔“رپورٹ کے مطابق کرد جنگجو اور عراقی فوجی اس وقت حیران رہ گئے جب وہ ان سرنگوں میں اترے اور انہوں نے دیکھا کہ وہاں بنائے گئے چیمبروں میں بجلی کا انتظام بھی کیا گیا تھا۔ وہاں شدت پسندوں کے بستر و دیگر سامان بھی موجود تھا۔

مزید :

عرب دنیا -