اب آپ اپنے مردہ رشتہ داروں کے ساتھ تصاویر بناسکتے ہیں کیونکہ۔۔۔
سیول (مانیٹرنگ ڈیسک) آج کل موبائل فون ایپس کا دور دورہ ہے۔ سماجی رابطے اور تفریح سے لے کر طبی مشاورت تک ہر کام کے لئے ایپس ایجاد ہوچکی ہیں، لیکن پہلی بار جنوبی کوریا کی ایک کمپنی نے دنیا سے رخصت ہوجانے والے عزیز و اقارب سے رابطے اور ان کے ساتھ سیلفی بنانے کے لئے بھی ایک ایپ بنانے کا دعویٰ کر ڈالا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق کورین کمپنی کا کہنا ہے کہ اس ایپ سے مستفید ہونے کے لئے لوگوں کو اپنی تھری ڈی شبیہہ بنوانا ہوگی۔ ہولوگرام ٹیکنالوجی سے بنائی گئی یہ شبیہہ کمپنی کے مرکزی ڈیٹا بیس میں محفوظ کی جائے گی۔ جب کوئی شخص دنیا سے رخصت ہوجائے گا تو کمپنی کے پاس محفوظ اس کی تھری ڈی شبیہہ سے ایک موبائل ایپ کے ذریعے رابطہ کیا جاسکے گا۔ اس شبیہہ کے ساتھ مصنوعی ذہانت ٹیکنالوجی کی مدد سے بات چیت بھی کی جاسکے گی اور حتیٰ کہ اس کے ساتھ سیلفی بھی بنائی جاسکے گی۔
مسافر نے ائیرہوسٹس کی تصویر سوشل میڈیا پر لگادی تو آگے سے ائیرلائن نے ایسی بات کہہ دی کہ جان کر آپ بھی کبھی ایسی حرکت کرنے سے پہلے بار بارسوچیں گے
اس پراجیکٹ پر کام کرنے والی سائنسدان یون جین لیم نے بتایا کہ وہ اس کے بارے میں بہت پرجوش ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی دادی اماں دنیا سے جاچکی ہیں اور وہ انہیں دیکھنے اور ان کے ساتھ بات کرنے کی شدید طلبگار ہیں۔ یون کا کہنا تھا کہ اگر ان کی دادی تھری ڈی شبیہہ کی صورت میں محفوظ ہوتیں تو وہ ضرور اس ایپ کی مدد سے ان کے ساتھ بات چیت کرسکتیں۔ انہوں نے امید کا اظہار کیا کہ آنے والے وقت میں تھری ڈی شبیہہ بنانے والی ٹیکنالوجی موبائل فونز پر ہی دستیاب ہوگی اور ہر کوئی اپنی تھری ڈی شبیہہ بناکر محفوظ کرسکے گا۔ بعدازاں لوگ ان شبیہوں کے ساتھ کمپنی کی ایپ کے ذریعے رابطہ کرسکیں گے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ دنیا سے جانے والے افراد کو دوبارہ مصنوعی شبیہوں کی صورت میں اپنے سامنے دیکھنا شاید ایک متنازع عمل ہوگا، تو ان کا کہنا تھا کہ شاید کچھ لوگ ایسا محسوس کریں گے، لیکن وہ تو سمجھتی ہیں کہ اپنی دادی اماں کو اپنے سامنے دیکھ سکیں تو بے حد خوش ہوں گی۔ انہوں نے توقع کا اظہار کیا کہ رفتہ رفتہ لوگ اس ٹیکنالوجی کے ساتھ مانوس ہوجائیںگے اور بڑے پیمانے پر اس کا استعمال شروع کردیں گے۔