پاک افغان بارڈر 16ویں روز بھی بند، کاروباری سرگرمیاں معطل، کنٹینروں کی لمبی لائنیں
خیبرایجنسی (آئی این پی ) پاک افغان بارڈر طورخم گیٹ 16 ویں روز بھی ہر قسم کے آمدورفت کے لئے بند رہا۔جس سے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہو گئی ہیں۔طورخم سرحد بندش کے حوالے سے افغانستان کے صنعت وتجارت کے حکام نے میڈیا کو بتایا،کہ طورخم اور چمن سرحد بندہونے سے افغانستان میں 5 ہزار مال بردار گاڑیاں اور کنٹینرز کی لائنیں لگ گئیں،جس میں اشیا خراب ہونے کا خدشہ ہے۔بارڈر بندش سے دونوں جانب کاروباری سرگرمیاں معطل ہے۔بارڈر بندش کے حوالے سے آل پاکستان متحدہ ٹرانسپورٹ اتحاد ترجمان اسرار احمد شنواری نے میڈیا کو بتایا،کہ طورخم اور چمن بارڈر بندش کے باعث 16 سوٹرک اور کنٹینرز کھڑے ہوگئے ہیں،جبکہ دو لاکھ ٹرانسپوٹرروں کو اس صورتحال میں بیروزگاری کا سامنا ہے۔ٹرانسپورٹرز کا روزانہ 2 کروڑ روپے نقصان پہنچ رہا ہیں۔انہوں نے حکام سے اپیل کی،کہ اس مسئلے کو مذاکرات کے ذریعے حل کریں،تاکہ غریب عوام کے روزگار مزید متاثر نہ ہوں۔ کسٹم حکام کے مطابق سرحد بندش کے باعث امپورٹ اور ایکسپورٹ کی صورت میں قومی خزانے کو روزانہ دو کروڑ روپے نقصان پہنچ رہا ہیں،اور نقصان تاحال جاری ہے۔