بھارت کی پاکستان کے خلاف ایک اور بھونڈی چال ،’’آئی ایس آئی ‘‘ کے لئے کام کرنے والے ’’3ہندو جاسوس‘‘ گرفتار کرنے کا دعویٰ
جے پور(ڈیلی پاکستان آن لائن)بھارت کی مودی سرکار کو کسی صورت بھی پاکستان کی خوشحالی اور امن و امان کی بہتر صورتحال ایک آنکھ نہیں بھاتی ،ہندوستانی سیکیورٹی ایجنسیاں دن رات پاکستان کے خلاف سازشوں کے جال بننے میں مصروف رہتی ہیں اور ہر مرتبہ ہی انہیں ہزیمت اور شرمندگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔اب ایک مرتبہ پھر بھارتی سیکیورٹی ایجنسیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے انڈین فوج کی سرگرمیوں، بھارت کی اہم سٹریٹجک اہداف کی خفیہ اطلاعات اور تصویریں پاکستانی خفیہ ادارے انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی )کو فراہم کرنے والے پاکستان کے’’ 3ہندو جاسوسوں‘‘کو گرفتار کیا ہے ،گرفتار ہونے والوں میں سے2مبینہ جاسوسوں کا تعلق پاکستان سے بتایا گیا ہے ۔
بھارتی نجی ٹی وی چینل’’انڈیا ٹی وی ‘‘ کے مطابق انڈین سیکیورٹی فورسز نے فوجی سرگرمیوں، اہم سٹریٹجک اہداف کی خفیہ اطلاعات اور فوٹو گراف پاکستانی انٹیلی جنس ایجنسی آئی ایس آئی کو بھیجنے کے الزام میں تین پاکستانی جاسوسوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ باڑ میر کے علاقے سے گرفتار کئے گئے پاکسانی جاسوسوں ساتارام مہیشوری ، ونود کمار اور سنیل کمار نامی ہندو شامل ہیں ۔گرفتار ہونے والے تینوں ’’جاسوس‘‘ باڑ میر، جیسلمیر، جودھپور، پوکرن فوجی مشقوں، آرمی موومنٹ اور فضائیہ کی سرگرمیوں کے بارے میں پاکستانی انٹیلی جنس ایجنسی ’’آئی ایس آئی‘‘ کو مسلسل معلومات بھیج رہے تھے۔بھارتی سیکیورٹی اداروں نے حراست میں لئے گئے تینوں افراد کے قبضے سے کئی اقسام کی فوجی و خفیہ دستاویزات اور تصاویر بھی برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔بھارتی سیکیورٹی اداروں نے الزام عائد کیا ہے کہ حراست میں لئے گئے تینوں ’’جاسوس‘‘ پاکستان جانے والے اپنے رشتہ داروں اور دیگر لوگوں کے ذریعے ہندوستان کی خفیہ اور اسٹریٹجک اطلاعات آئی ایس آئی کو بھیجتے تھے، ان کا مسلسل پاکستان آنا جانا رہتا تھا۔
بھارتی خفیہ پولیس کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل یو آر ساہو کا کہنا تھا کہ باڑ میر سے گرفتار ہونے والا پاکستانی جاسوس ساتارام مہیشور 1973ء میں پاکستان سے اپنے خاندان کے ہمراہ ہندوستان آگیا تھا اور 2009 ء میں اسے ہندوستانی شہریت بھی مل گئی تھی، وہ ان دنوں باڑمیر کے علاقے چوہٹن میں رہائش پذیر تھا لیکن گزشتہ کئی دنوں سے اس کی سرگرمیاں کافی مشکوک تھیں اور وہ انٹیلی جنس ایجنسیوں کے رڈار پر تھا۔ انہوں نے بتایا کہ اس کے بارے میں مسلسل معلومات مل رہی تھی کہ وہ آئی ایس آئی کا ایجنٹ ہے اور ملک کی خفیہ اطلاعات اور تصاویر پاکستانی حساس ادارے کو مہیا کرتا ہے جس کے لئے’’ آئی ایس آئی‘‘ اسے خطیر رقم بھی فراہم کرتی ہے۔یو آر ساہو کا کہنا تھا کہ ساتارام نے سرحدی باڑ میر علاقے کے کئی سرحدی علاقوں میں فوجی سرگرمیوں، سرحدی چوکیوں کی کئی اہم اسٹریٹجک اطلاعات اور تصاویر پاکستان بھیجی ہیں اور یہ مسلسل فون پر پاکستانی خفیہ ادارے کو حساس اطلاعات اور معلومات فراہم کرتا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ اس کا بھتیجا ونود کمار 2015ء میں پاکستان سے ہندوستان آیا تھا اور طویل المدت ویزا پر ان دنوں جودھپور میں رہائش پذیر ہے، اسے ابھی ہندوستانی شہریت نہیں مل پائی ہے۔ تحقیقات کے دوران جو معلومات حاصل ہوئی ہیں ان کی بنیاد پریہ باتیں سامنے آئی ہیں کہ ساتارام نے اپنے بھتیجے کو’’ آئی ایس آئی‘‘ کے حکام سے متعارف کرایا اور اسے بھی بھارت مخالف سرگرمیوں کی اسٹریٹجک اطلاعات سرحد پار بھجوانے کے لئے تیار کر لیا۔
مزید پڑھیں:امریکا کے بعد چین نے بھی اپنے دفاعی اخراجات میں اضافے کا اعلان کر دیا
انہوں نے بتایا کہ ونود بھی پاکستان جاتا رہتا تھا اور پاکستان جا رہے دوسرے لوگوں کے ساتھ حساس مقامات کی تصاویر اور دیگر اطلاعات اپنے رشتے داروں اور دیگر لوگوں کے ذریعے بھجواتا رہتا تھا، اس کے علاوہ جودھپور کے کئی حساس مقامات اور دیگر فوجی سرگرمیوں کے بارے میں فون پر آئی ایس آئی کو معلومات فراہم کرتا رہتا تھا۔ اس کی مشتبہ سرگرمیاں سامنے آنے پر اس پر بھی سخت نگرانی رکھی جا رہی تھی جب مصدقہ ثبوت سامنے آئے تب انہیں گرفتار کیا گیا ۔