پاک فوج کے جوانوں کی پیرا ٹروپنگ، فنکاروں کی پرفارمنس اور کھلاڑیوں کی سیلفیوں کے دوران پی ایس ایل کی رنگا رنگ اختتامی تقریب، نجم سیٹھی کا ” گو نواز گو“ سے استقبال
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان سپر لیگ کے فائنل کی رنگا رنگ اختتامی تقریب اپنے اختتام کو پہنچ چکی ہے ۔ تقریب کے دوران جہاں علی ظفر، فاخر محمود، فرہاد ہمایوں اور علی عظمت نے اپنی پرفارمنس کا شاندار مظاہرہ کیا وہیں شائقین کرکٹ بھی پرجوش نظر آئے اور پوری تقریب کے دوران ہلہ گلہ کرتے رہے۔ پاک فوج کے جوانوں نے جب پیراٹروپنگ کی تو فضا پاکستان زندہ باد، پاک فوج زندہ باد کے نعروں سے گونج اٹھی۔پشاور زلمی اور کوئٹہ گلیڈیٹرز کے کھلاڑیوں کی آمد پر شائقین نے غیر ملکی کھلاڑیوں کا شاندار استقبال کیا لیکن نجم سیٹھی جب پاکستانیوں کا شکریہ ادا کرنے سٹیج پر آئے تو ان کا پورا سٹیڈیم ” گو نواز گو“ کے نعروں سے گونج اٹھا۔
پاکستان سپر لیگ کے فائنل کی رنگا رنگ افتتاحی تقریب کا آغاز پاک فوج کے جوانوں کی پیراٹروپنگ سے ہوا ۔ پاک فوج کے جوان پی ایس ایل کی پانچوں ٹیموں کے جھنڈوں کے ساتھ فضا سے گراﺅنڈ میں اترے تو تماشائیوں نے ویڈیوز بنانے کیلئے ہاتھوں میں موبائل فون تھام لیے اور نگاہیں آسمانوں پر جمالیں۔ پاک فوج کا آخری جوان جب قومی پرچم کے ساتھ آسمان پر نمودار ہوا تو تماشائی احتراماً اٹھ کھڑے ہوئے اور پاکستان زندہ باد کے نعروں سے فضا گونج اٹھی۔
انتظامیہ کی جانب سے پاک فوج کے شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے دو منٹ کی ویڈیو بھی دکھائی گئی ۔ ویڈیو میں آپریشن ضرب عضب اور پاکستان میں امن کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے والے شہیدوں کو یاد کیا گیا۔ اس دوران پورا سٹیڈیم پاکستان زندہ باد، پاک فوج زندہ باد کے نعروں سے گونجتا رہا۔
آفیشل گانے ” سیٹی بجے گی ، کھیل سجے گا“ پر علی ظفر نے پرفام کیا تو سٹیڈیم میں موجود تماشائی جھوم اٹھے۔اختتامی تقریب میں علی ظفر اور دیگر فنکاروں کے ساتھ پرفارم کرنے والے لگ بھگ تمام فنکار ہی پاکستانی تھے جبکہ افتتاحی تقریب میں گلوکار تو پاکستانی تھے لیکن پاکستان کا کلچر دکھانے والے فنکار غیر ملکی تھی ۔
فاخر محمود پرفام کرنے آئے تووہ حب الوطنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کافی دیر تک پاکستان زندہ باد کے نعرے ہی لگواتے رہے جس کے بعد انہوں نے اپنا مشہور زمانہ ملی نغمہ ”تیرے بنا دل نہ لگے، پاکستان“ پر پرفارمنس کا شاندار مظاہرہ کیا۔
فاخرکی پرفارمنس کے بعد پشاور زلمی اور کوئٹہ گلیڈیٹرز کی ٹیموں کی سٹیڈیم میں شاندار انٹری ہوئی ، پشاور زلمی کی ٹیم کے ساتھ زخمی شاہد آفریدی بھی جب میدان میں اترے تو بوم بوم کے شور میں کانوں پڑی آواز سنائی نہ دی۔ پشاور زلمی کی ٹیم کے ساتھ سینئر صحافی و اینکر پرسن سلیم صافی بھی میدان میں آئے۔دونوں ٹیمیں جب سٹیج پر جانے لگیں تو سٹیڈیم میں موجود انتظامیہ اور شائقین نے کھلاڑیوں کو گھیر لیا اور ان کے ساتھ سیلفیز بنواتے رہے۔ اس دوران سیلفی کنگ اور کوئٹہ گلیڈیٹرز کے اوپنر بلے باز احمد شہزاد نے نہ صرف مداحوں کے ساتھ سیلفیاں بنوائیں بلکہ ایک غیر ملکی مہمان کھلاڑی کو روایتی بلوچی ٹوپی بھی پہنائی۔
پشاور زلمی کی شاندار انٹری کے بعد معروف ڈرمسٹ فرہاد ہمایوں نے اپنی ٹیم کے ہمراہ سٹیج سنبھال لیا۔ فریاد ہمایوں کی ٹیم نے جب ڈھول بجایا تو سٹیڈیم میں موجود پنجابی، سندھی ، پٹھان اور بلوچی کا فرق ختم ہو گیا اور ہر طرف صرف پاکستانی ہی دھمال ڈالتے نظر آئے۔ فرہاد ہمایوں نے ڈھول اور ڈرم کے تال میل پر نصیبو لعل کے گائے ہوئے گانے ”نیڑے آ ظالما وے“ کو منفرد طریقے سے گایاتوشائقین پہلے تو حیران ہوئے لیکن پھر جلد ہی سب ایک ہی رنگ میں رنگ گئے اور ایک بار پھر پاکستان زندہ باد کے نعروں نے فضا کا سینہ چیرنا شروع کردیا۔ فرہاد ہمایوں نے جب ڈھول اور ڈرم بجایا تو پشاور زلمی کے کپتان ڈیرن سیمی اور دیگر کھلاڑیوں کے دماغ پر زور کی دستک ہوئی اور وہ سٹیج پر چڑھ گئے اور ڈھول کی تال پر قدم ملانے کی کوشش کرتے رہے۔
فرہاد ہمایوں کی شاندار پرفارمنس کے بعد میزبان احمد بٹ نے مزاحیہ انداز میں گلوکار علی عظمت کو پرفارم کرنے کیلئے کچھ ان الفاظ میں دعوت دی ” اب آپ کے سامنے علی عظمت اپنے نئے ہیر سٹائل کے ساتھ سٹیج پر پرفارم کریں گے“۔ پچھلے کئی سالوں سے اجڑی کھیتی کے ساتھ زندگی بسر کرنے والے علی عظمت کے نئے ہیر سٹائل کا ذکر ہوا تو سٹیڈیم میں چار سو قہقہے بلند ہوگئے۔
علی عظمت نے ”یارو یہی دوستی ہے “ اور ”ہے جذبہ جنوں تو ہمت نہ ہار“ گائے جس کے بعد انہوں نے ”جھولے لعل“ گایا تو ہر شخص دھمال ڈالتا نظر آیا۔علاوہ ازیں جھولے لعل پر سٹیج پر موجود فنکاروں نے بھی شاندار دھمال کا مظاہرہ کیا۔
جب چیئرمین پی ایس ایل نجم سیٹھی سٹیج پر آئے اور انہوں نے مائیک پکڑ کر پر جوش انداز میں صرف ” زندہ دلان لاہور“ ہی کہا تھا کہ اس دوران پورا سٹیڈیم ” گو نواز گو“ کے نعروں سے گونج اٹھا۔ نجی ٹی وی چینل 24 کے مطابق قذافی سٹیڈیم کے 2 انکلوژرز سے اٹھنے والے ” گو نواز گو“ کے نعروں کی گونج اتنی شدید تھی کہ کانوں پڑی آواز سنائی نہ دی ۔ نجم سیٹھی مائیک میں بولتے رہے لیکن ” گو نواز گو “ کے نعروں میں ان کی آواز دبی ہوئی محسوس ہوئی۔ نجم سیٹھی نے اپنے خطاب کے دوران تمام پاکستانیوں کا شکریہ بھی ادا کیا۔
واضح رہے کہ پی ایس ایل کی اختتامی تقریب کیلئے بڑا سٹیج تیار کیا گیا تھا جس پر 20 فٹ اونچا بلا ، 15 فٹ اونچی وکٹیں اور بڑے سائز کی گیند بھی رکھی گئی تھی جبکہ تقریب کی میزبانی کے فرائض اداکار احمد بٹ اور اداکارہ عائشہ عمر نے سر انجام دیے۔