صدارتی ایوارڈ یافت گلوکار پٹھانے خان کی 9 مارچ کو 19 ویں برسی

صدارتی ایوارڈ یافت گلوکار پٹھانے خان کی 9 مارچ کو 19 ویں برسی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کوٹ ادو(تحصیل رپورٹر)صدارتی ایوارڈ برائے حسن کارکردگی کے حامل ملک کے معروف گلوکار پٹھانے خان کی 19ویں برسی 9 (بقیہ نمبر42صفحہ12پر )
مارچ کو منائی جائے گی،پٹھانے خان 1926ء کو کوٹ ادو کی بستی تمبو والی میں پیدا ہوئے تھے اور انکا اصل نام غلام محمد تھا،انہیں غزل، کافی، لوک گیتوں پر بے حد کمال حاصل تھا، پٹھانے خان نے کئی دہائیوں تک اپنی سریلی آواز کا جادو جگایا اور خواجہ غلام فرید، بابا بلھے شاہ، مہر علی شاہ سمیت کئی شاعروں کے عارفانہ کلام کو گایا، جس پر حکومت نے اس نامور گلوکار کو 1979ء میں صدارتی ایوارڈ سے بھی نوازا،پٹھانے خان نے 79 مختلف ایوارڈز حاصل کیے اور سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو بھی لوک گلوکار کی دل میں اترنے والی آواز کے معترف تھے جن کے فن کلام کو ان کے دیرینہ دوست اور بیٹے زندہ رکھے ہوئے ہیں،پٹھانے خان کی آواز میں درد کے ساتھ بے پناہ کشش بھی تھی اور اسی لیے ان کا عارفانہ کلام سنتے ہی سامعین پر رقت طاری ہو جاتی ہے،ان کے مشہور صوفیانہ کلام میں ’’میڈا عشق وی توں میڈا یار وی توں‘‘ الف اللہ چنبے دی بوٹی مرشد من وچ لائی ہو‘‘ ان کی دنیا بھر میں شہرت کا باعث بنا،اس کے علاوہ ’’جندڑی لئی تاں یار سجن، کدی موڑ مہاراں تے ول آوطن‘‘آ مل آج کل سوہنا سائیں‘‘ وجے اللہ والی تار‘‘ کیا حال سناواں‘‘میرا رنجھنا میں کوئی ہور‘‘ اور دیگر ان کے مشہور گیتوں میں شامل ہیں،پٹھانے خان 74سال کی عمر میں مختصر علالت کے بعد 9مارچ 2000میں انتقال کرگئے لیکن ان کے فن کے سحر میں مبتلا مداحوں نے کوٹ ادو کے تاریخی بازار کو پٹھانیخان چوک کے نام سے منسوب کر دیا،جہاں انکی یادگار بھی بنائی گئی ہے۔