خواجہ فرید آئی ٹی یونیورسٹی کے مسائل حل کرائیں گے‘ سردار شمیم خان

خواجہ فرید آئی ٹی یونیورسٹی کے مسائل حل کرائیں گے‘ سردار شمیم خان

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


صادق آباد ( نمائندہ پاکستان) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے کہا ہے کہ خواجہ فرید آئی ٹی یونیورسٹی کے مسائل کو ترجیح بنیادوں پر حل کروانے کے لئے اقدامات اٹھائیں گے ۔(بقیہ نمبر17صفحہ12پر )

تفصیل کے مطابق اکبر حزیں ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر چودھری اکمل شاہد نے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس سردار شمیم احمد خان سے ملاقات کی ‘خواجہ فریدیونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈانفارمیشن ٹیکنالوجی رحیم یارخان کے مسائل سے آگاہی دیتے ہوئے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس سردار شمیم احمد خان کو بتایا کہ سال 2014 میں قائم ہونے والی خواجہ فریدیونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈانفارمیشن ٹیکنالوجی رحیم یارخان، خطہ جنوبی پنجاب کی پہلی انجینئرنگ اور آئی ٹی یونیورسٹی ہے جس کا قیام اہل علا قہ ا ور خطہ کے لئے نعمت عظمٰی سے کم نہ ہے۔۔BSپروگرامز کے لئے خواجہ فرید یونیورسٹی کی فیس اوسط سے کہیں کم ہے اور مزید یہ کہ رحیم یارخان کے بچے رحیم یارخان میں ہی پڑھ رہے ہیں ۔ اگر دور کے علاقوں میں جانا پڑے تو رہائش کے اخراجات میں بہت زیادہ اضافہ ہو جاتا ہے ۔ تقریباتین ہزار نئے طلبا ء طالبات کا اس سال یونیورسٹی میں داخلہ لینا جس میں تقریباً90فیصد ضلع رحیم یارخان سے تعلق رکھتے ہیں۔ جہاں یہ عظیم ادارہ اپنے لیے مزید وسعت اورترقی کے منازل کاتعین کررہاہے وہاں حکومتی فنڈز کے عدم اجراء سے شدید مالی بحران کابھی شکارہے جس کی وجہ سے چند انتہائی اہم اہداف کا حصول مستقبل قریب میں مشکل نظرآرہاہے انہوں نے چیف جسٹس سردار شیم خان سے کہاکہ آپ اس خطے کے مسائل اور محرومیوں کو بخوبی سمجھتے ہیں کیوں کہ آپ کا تعلق بھی رحیم یارخان کی مٹی سے ہی ہے ۔خواجہ فرید نیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی رحیم یارخان اس خطے کے ہزاروں طلباء کے روشن مستقبل کی امیدہے کیوں کہ اگر یہ یونیورسٹی یہاں پر قائم نہ ہو تی تو یہ ہزاروں بچے اور بچیاں کسی صورت بھی میں لاہور ملتان یا کسی اور شہر میں اپنی اعلیٰ تعلیم جاری نہ رکھ سکتے ۔آپ کی ذرا سی شفقت ڈسڑکٹ رحیم یارخان ،ڈسڑکٹ راجن پور کے ہزاروں طلباء کے مستقبل کو روشن کرنے میں معاون ثابت ہو سکتی ہے بصورت دیگر ہزاروں سٹوڈنٹس مہنگی تعلیم حاصل نہیں کرسکیں گے اور ان کے مستقبل تاریک ہونے کا خدشہ ہے ۔ یونیورسٹی کے مسائل کا فی الفور نوٹس لیا جائے اور یونیورسٹی کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کروایا جائے ۔جس پر چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس سردار شمیم احمد خان نے انہیں یقین دلایا کہ خواجہ فرید آئی ٹی یونیورسٹی کے مسائل کو ترجیح بنیادوں پر حل کروانے کے لئے اقدامات اٹھائیں گے فنڈز کے حوالے سے بھی نوٹس لیا جائے اور خطے کی واحد یونیورسٹی اور اس کے دیگر یونیورسٹی کی طرح فنڈز دیئے جائیں گے ۔