تیزاب گردی کا شکار ثنا ناز کو 4سال بعد انصاف مل گیا
کراچی (اسٹاف رپورٹر ) تیزاب گردی کا شکار لڑکی کو عدالت سے ملنے والی کامیابی کے بعد اس کے اعزاز میں پریس کانفرنس کااہتمام ڈپلیکس اسمائل اگین فاونڈیشن (ڈی ایس ایف ) کی جانب4 مارچ 2019 سے کیا گیا۔ کراچی سے تعلق رکھنے والی ثنا ناز کا داخلہ ڈپلیکس اسمائل اگین فاونڈیشن میں 2016میں اس وقت ہوا تھا جب ایک شخص نے اس لڑکی کو تیزاب گردی کانشانہ بنا یا تھا، اس وقت ثنا ناز کے جسم اور چہرے کا بڑا حصہ متاثر ہوا تھا۔ اس وقت ڈپلیکس اسمائل اگین فاونڈیشن نے ثنا کے لیے متعدد سرجریز کا بندوبست کیا اور اس کی ٹریٹمنٹ کے دوران اسے بیوٹیشن کی ٹریننگ بھی دی، یہی وجہ ہے کہ آج ثنا ناز ڈپلیکس بیوٹی کلینک میں اپنی خدمات انجام دے کر بہتر روزگا ر کما رہی ہیں ، اسی دوران ڈی ایس ایف کی تعاون سے ثنا ناز نے ملزم کے خلاف اپنی ایف آئی آر درج کروائی، بالآخر 13فروری 2019کو اس کانتیجہ یہ نکلا کہ قانون کی دفعہ 324/34اور336-B PPCکے تحت قانون کا فیصلہ اس جرم کے پیچھے موجود شخص کیخلاف آیا اور اسے 14سال جیل کی سزا ہوئی، اور اس کے ساتھ اسے متاثرہ لڑکی کو 5لاکھ روپے ادا کرنے کا مزید حکم بھی سنادیا گیا۔ اس حوالے سے بات کرتے ہوئے ڈپلیکس اسمائل اگین فاونڈیشن کی روح رواں مسرت مصباح کا کہنا تھا کہ ثنا کی فتح کااعلان تو مارچ کے آغاز کیساتھ ہی ہوچکا تھا، جس مہینے میں پوری دنیا میں یہ آواز یں بلند کی جارہی تھیں کہ عورت کو عزت دو ، جس نے تاریخ رقم کی ہے، اور خواتین اور لڑکیوں کے خلاف امتیازی سلوک بند کیا جائے، مسرت مصباح کا مزید کہنا تھاکہ پاکستان میں تیزاب گردی کہ اس کیس میں ثنا کی کامیابی ایک تاریخی سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے جبکہ پاکستان میں خواتین کو ہراسگی اور غلط استعمال کے خلاف متعدد تحاریک چلائی جارہی ہیں۔ مسرت مصباح کا کہنا تھاکہ ہمیں فخر ہے کہ نہ صرف ثنا نے اس مسئلے کو اٹھایا اور اجاگر کیا بلکہ قانونی طریقے سے لڑائی میں بھی حصہ لیا اور کامیابی حاصل کرکے دوسروں کو راستہ دکھایا ، ان کا کہنا تھا کہ میں بہت شکر گزار ہوں امرت شردھا اور دستگیر ایڈ سینٹر کے ایڈووکیٹ ممتاز علی شاہ اور ان تمام ڈاکٹرز کی جنھوں نے اس سارے معاملے کو ایک چیلنج سمجھ کر لیا اور اپنا حصہ ڈالا۔