این اے148،دوبارہ گنتی کی درخواست،سماعت مکمل
ملتان ( خصو صی رپورٹر) الیکشن کمیشن ملتان نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 148 سے بیرسٹر تیمور مہے کی دوبارہ ووٹوں کی گنتی کی درخواست پر سماعت کو مکمل کر لیا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے درخواست پر فیصلہ کو محفوظ کر لیا ہے۔ سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی اس حلقہ سے 104 ووٹوں سے کامیاب ہوئے ہیں۔ اس سے قبل بیرسٹر تیمور مہیے ریٹرننگ افیسر کو درخواست دی کہ حلقہ این اے 148 سے ووٹوں کی گنتی کو دوبارہ کیا جائے۔ تاہم ریٹرننگ افیسر نے ان کی درخواست کو (بقیہ نمبر28صفحہ7پر)
مسترد کر دیا۔ جس کے بعد بیرسٹر تیمور مہے نے الیکشن کمیشن میں اپیل درخواست دائر کی اور ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی استدعا کی۔ ان کی اس درخواست پر گزشتہ روز سماعت کو مکمل کر لیا گیا ہے۔ تاہم فیصلہ کو الیکشن کمیشن نے محفوظ کر لیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے نامزد امیدوار بیرسٹر ملک تیمور الطاف مہے نے کہا کہ میری انتخابی درخواست الیکشن کمیشن آف پاکستان کے سامنے سماعت کے لیے مقرر کی گئی۔میری قانونی ٹیم نے کمیشن کو وضاحت کی کہ چونکہ فرق صرف 104 ووٹوں کا ہے اور مسترد شدہ ووٹ 13,012 ہیں اس لیے دوبارہ گنتی کا قانونی حق ہے۔ 12 فروری کو فارم 47، فارم 48 اور فارم 49 کا اجرا امیدوار کو اطلاع دیئے بغیر اور امیدوار کی غیر موجودگی میں کیا گیا۔کمیشن پہلے ہی این اے 154 کے معاملے میں دوبارہ گنتی کا حکم دے چکا ہے جہاں 7000 ووٹوں کا فرق تھا۔ ریٹرننگ آفیسر کی رپورٹ غیر تسلی بخش ہے اور کوئی خاص جواب یا وجوہات فراہم نہیں کرتی ہے۔یوسف رضاگیلانی نے پہلے الیکشن لڑ کر اور سینیٹ کی سیٹ چھوڑ کر اور اب یہ سیٹ چھوڑ کر دوبارہ سینیٹ الیکشن لڑنے کا اعلان کر کے اسے مذاق بنا دیا ہے۔ انتخابات کے انعقاد پر پیسہ خرچ ہوتا ہے جو ٹیکس دہندگان ادا کرتے ہیں۔ کسی بھی صورت میں اس کیس کا فیصلہ ہونے تک یہ ان کی نشست نہیں ہے۔ مشتبہ پولنگ اسٹیشنوں پر مسترد شدہ ووٹوں کی دوبارہ گنتی اور نظرثانی میں تاخیر امیدوار کے ساتھ ناانصافی ہے۔ ابھی تک اس بات کی کوئی وضاحت نہیں ہے کہ ریٹرننگ افسر کی جانب سے الیکشن کمیشن آف پاکستان اور امیدوار کو فارم 45 کی کاپیاں کیوں فراہم نہیں کی گئیں۔ ہم نے ان کاپیوں کے لیے ریٹرننگ افسر اور الیکشن کمیشن دونوں کو درخواستیں دے دی ہیں۔الیکشن کمیشن نے فریقین کے وکیل کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔امید ہے اس واضح کیس میں انصاف ہوگا۔