فریق ثانی کو واقعی محبت ہے یا پھر پیسوں کے لالچ نے اسے مجبور کردیا؟  غریب خاندان میں پید اہونے کے بعد اربوں پائونڈز کا مالک بننے والے شخص نے حیران کن دعویٰ کردیا

فریق ثانی کو واقعی محبت ہے یا پھر پیسوں کے لالچ نے اسے مجبور کردیا؟  غریب ...
فریق ثانی کو واقعی محبت ہے یا پھر پیسوں کے لالچ نے اسے مجبور کردیا؟  غریب خاندان میں پید اہونے کے بعد اربوں پائونڈز کا مالک بننے والے شخص نے حیران کن دعویٰ کردیا
سورس: Instagram/johncaudwell

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) سخت محنت کے بعد ہی کامیابی نصیب ہوتی ہے اور 71سالہ برطانوی ارب پتی جان کوڈویل اس کا جیتا جاگتا ثبوت ہے جو ایک غریب خاندان میں پیدا ہوا اور اب اس کے پاس ڈیڑھ ارب پائونڈ کی دولت ہے۔ وہ برطانوی شہر سٹاک آن ٹرینٹ کی گلیوں میں کسمپرسی کی حالت میں پلا بڑھا اور زیادہ تر وقت اپنے ماں کے ساتھ اس کی گاڑی میں بے گھر گزارا، تاہم اب وہ مے فیئر میں 25کروڑ پائونڈ کے عالیشان محل نما گھر میں رہتا ہے۔
جان کوڈویل نے 1987ء میں ’فونز فار یو‘ کے نام سے موبائل فونز کا کاروبار شروع کیا اور ایسی محنت کی کہ دو دہائی بعد اس نے اپنا یہ کاروبار 1ارب 46کروڑ پائونڈ میں فروخت کیا۔جان کوڈویل کا کہنا ہے کہ اپنی اس جدوجہد سے بھرپور زندگی میں، میں نے بہت سے سبق سیکھے ہیں۔ میں نے سیکھا ہے کہ رقم کو محفوظ کیسے رکھنا ہے اور دولت کے لالچی لوگوں سے کیسے بچنا ہے جو صرف آپ کی دولت کی خاطر آپ سے دوستی یا محبت کرتے ہیں۔
جان کوڈویل کہتا ہے کہ ’’اب میرا اتنا تجربہ ہو چکا ہے کہ میں دولت کے لالچی شخص، بالخصوص خواتین کو 100میٹر سے پہچان لیتا ہوں۔ میں ان سے چند سوال پوچھتا ہوں اور وہ میرے سامنے پانچ منٹ بھی نہیں ٹک پاتیں اور ان کی اصلیت کھل جاتی ہے کہ وہ کیوں مجھے سے محبت جتا رہی ہیں۔ ‘‘

مزید :

برطانیہ -