ہائی کورٹ نے پیمرا کواسلامی تعلیمات کے منافی نشریات روکنے کے لئے عرضداشت کا فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا

ہائی کورٹ نے پیمرا کواسلامی تعلیمات کے منافی نشریات روکنے کے لئے عرضداشت کا ...
ہائی کورٹ نے پیمرا کواسلامی تعلیمات کے منافی نشریات روکنے کے لئے عرضداشت کا فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (نامہ نگار خصوصی ) لاہور ہائیکورٹ نے ٹی وی چینلز پر اسلامی تعلیمات کے منافی پروگرامز اور اشتہارات کی روک تھام میں مبینہ ناکامی پر وفاقی وزیر اطلاعات اور چیئرمین پیمرا کو کام سے روکنے کے لئے دائردرخواست نمٹاتے ہوئے پیمرا کو درخواست گزار کی عرضداشت پر فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔مسٹر جسٹس اعجاز الاحسن نے یہ ہدایت میجر (ر) چودھری ظہیر الدین کی درخواست پر جاری کی ہے، درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ وفاقی وزیراطلاعات پرویز رشید اور چیئرمین پیمرا پرویز راٹھور آئین کے آرٹیکل 31 ،37(جی ) اور آئین کے دیباچہ کے پیرانمبر 5 کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکام ہو چکے ہیں جس کی وجہ سے پاکستان بھر کے ٹی وی چینلز پر غیر اسلامی پروگرامز نشر کئے جا رہے ہیں، انہوں نے مزید موقف اختیار کیا کہ پاکستانی ٹی وی چینلز پر مرد و خواتین ناچتے اور جسموں کی نمائش کرتے دکھائی دیتے ہیں، ٹی وی اشتہارات ،فلموں ، ٹاک شوز، مارننگ شوز اور سٹیج ڈراموں سمیت دیگر پروگراموں میں خواتین کھلے بالوں اور اپنے جسموں کی نمائش کرتی ہوئی دکھائی دے رہی ہیں جبکہ ٹی وی چینلز پر بوس و کنار کے سین بھی دکھائے جا رہے ہیں جو کہ آئین کے آرٹیکل 31، 37اور آئین کے دیباچہ کے پیرا نمبر5 اور اسلامی طرز زندگی کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے ، وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید اور چیئرمین پیمرا پرویز راٹھور کے خلاف آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کی جائے اور ان الزامات کے ختم ہونے تک مذکورہ حکام کو کام کرنے سے روکا جائے، درخواست گزار نے مزید استدعا کی کہ پیمرا حکام کو پاکستانی ٹی وی چینلز پر غیر اسلامی پروگرام نشر کرنے سے روکنے کا بھی حکم دیا جائے۔ دوران سماعت عدالت کو بتایا گیا کہ اس موضوع پر درخواست گزار کی عرضداشت پیمرا میں زیر التواءہے جس پر عدالت نے درخواست نمٹاتے ہوئے پیمرا حکام کو معاملے کا جلد فیصلہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے درخواست نمٹادی۔

مزید :

لاہور -