شہیدوں کے پسماندگان کی خودانحصاری ناگزیرہے :آسیہ اندرابی
سری نگر(کے پی آئی( دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی نے کہاکہ گرم گرم لہو سے سینچی ہوئی جدوجہد میں دی گئی قربانیوں کو نظر انداز کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ گزشتہ روز خانیار سرینگرمیں یک روزہ ندائے شہداکانفرنس، جس میں ایک ہزار سے زائد خواتین ،جس میں محمد مقبول بٹ کی والدہ شہمالی اور محمدافضل گورو کی اہلیہ تبسم گورو شامل تھیں، سے خطاب کرتے ہوئے آسیہ اندرابی نے کہاکہ کشمیر پر بھارت کے قبضے کیخلاف شروع کی گئی جدوجہد کو اس وقت تک جاری رکھا جائے گا جب تک نہ ریاست آزاد ہوجائے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کے قبضہ کے خاتمہ کیلئے نوجوانوں نے اپنا گرم گرم لہو قربان کیا اوراب ہم پر یہ فرض ہے کہ ان قربانیوں کے امین بن کر ان کے چھوڑے ہوئے مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچائے۔آسیہ اندرابی نے کہا کہ کشمیر کے روشن مستقبل کیلئے نوجوان کھٹن حالات میں قربانیاں دے رہے ہیں اور خون کے ساتھ کسی کو سودا کرنے کی اجازت نہیں دینگے۔ انہوں نے کہاکہ اگر ہم نے شہدائے کے مشن کو آگے نہیں بڑھایاتو یہ مشن کے ساتھ ناانصافی ہوگی اور شہداپکار رہے ہیں کہ ہمارے گرم گرم لہو کا کیا ہوا۔ انہوں نے کہاکہ جاں بحق جنگجوں کے پسماندگان کو اپنے پاں پر کھڑا کرنے اور ان کی باز آبادکاری کیلئے دختران ملت نے 1999میں ریاست بھر میں ایسے مراکز کا قیام عمل میں لایا جہاں ان کی بیواں، بیٹیوں اور دیگر پسماندگان کو مختلف ہنروں کی تربیت دی جاتی تھی تاہم بدقسمتی سے 2002میں ان مراکز پر پابندی عائد کرکے سارا سامان ضبط کیاگیا۔ آسیہ اندرابی نے کہاکہ اس وقت کے نائب وزیراعظم لال کرشن ایڈوانی نے پارلیمنٹ میں ہنر سکھائے جانے والے ان سنٹروں کو دہشت گردی کے مراکز قراردیا۔
انہوں نے کہاکہ ہمیں اس بات کا حقیقی ادراک ہے کہ پسماندگان کسمپرسی کی حالت میں زندگی گذار رہے ہیں جن کے کفیل مزاحمتی تحریک میں قربان ہوچکے ہیں۔آسیہ اندرابی نے کہا کہ ہم شہدائے کے وارثین کی پشت پر تھے اور ہمیشہ رہینگے اور حتی المقدور ان کی بازآبادکاری اور مددواعانت کے اقدامات کو جاری رکھینگے۔ انہوں نے کہاکہ صاحب ثروت لوگوں اور سماج پر بھی یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ ان کے پسماندگان کی دیکھ بھال کریں ۔سماج میں طبقہ بندی پر تاسف کا اظہار کرتے ہوئے خاتون قائد نے کہاکہ اس کی وجہ سے کامیابی ہم سے دور ہورہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ مزاحمتی تحریک کا حصہ بننے والے کئی جنگجوں نے عہد و پیمان سے انحراف کیا اورسیاسی تنظیموں کا قیام عمل میں لایا۔ اجتماع میں شہداکے ہزاروں پسماندگان سے تجدید عہد لیتے ہوئے آسیہ اندرابی نے کہاکہ شہداکیلئے سب سے شاندار خراج عقیدت یہ ہوگا کہ ان کے چھوڑے ہوئے مشن کی آبیاری کریں اور تب تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک نہ کشمیر پر بھارت کا قبضہ ختم ہو۔