این اے 125سے متعلق ٹربیونل کا فیصلہ تمام تر تحقیقات کے با وجود تسلیم ہے ،پرویز رشید

این اے 125سے متعلق ٹربیونل کا فیصلہ تمام تر تحقیقات کے با وجود تسلیم ہے ،پرویز ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 اسلام آباد(اے این این) وفاقی وزیراطلاعات ونشریات پرویزرشید اوروزیراعظم کے مشیر بیرسٹر ظفر اللہ نے کہا ہے کہ مسلم لیگ(ن) این اے 125 سے متعلق الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ تمام تر تحفظات کے باوجود تسلیم کرتی ہے ، وکٹ گرنے کا تاثر درست نہیں، ہمارا کھلاڑی اپنی جگہ پر موجود اور دوبارہ کھیلنے کیلئے تیار ہے جبکہ 2013ء کے الیکشن سے اب کی بار زیادہ پراعتماد ہیں، عدالتی فیصلے نے دھاندلی کی نہیں قانونی پیچیدگیوں اور عملے کی غلطیوں کی بات کی گئی ہے،ٹریبونل کا فیصلہ معمول کی بات ہے ، قانونی اور سیاسی دونوں میدانوں میں مقابلے کیلئے تیار ہیں ،کارکنان یا امیدوار کو مایوس ہونے کی ضرورت نہیں، اب مخالفین کو بھی عدالتوں کے خلاف ڈھنڈورا پیٹنے سے باز آجانا چاہیے۔ پی ٹی ڈی سی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس میں شرکت کے موقع پرصحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پرویز رشید نے کہاکہ ہم تمام تر تحفظات کے باوجود این اے 125کے حوالے سے الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ تسلیم کرتے ہیں ۔ سپریم کورٹ جانے یا نہ جانے کا فیصلہ پارٹی کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ الیکشن ٹریبونل کے فیصلے سے مسلم لیگ( ن) کی وکٹ گرنے کا تاثر درست نہیں یہ وکٹ اپنی جگہ موجود ہے ، الیکشن ٹریبونل نے ہمارے کھلاڑی کو دوبارہ کھیلنے کی بھی اجازت دے رکھی ہے ، ہم قانونی اور سیاسی دونوں میدانوں میں مقابلے کیلئے تیار ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ہم موجودہ صورتحال میں پراعتماد اور دوبارہ کھیلنے کیلئے بھی تیار ہیں ۔ ہماری جماعت 2013ء کے الیکشن سے زیادہ پراعتماد ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے کھلاڑی نے پہلے بھی شاندار فتح حاصل کی تھی اور وہ اب بھی مقابلے کیلئے تیار ہے ۔ الیکشن ٹریبونل کے فیصلے نے دھاندلی کی کوئی بات نہیں کی گئی ، قانونی پیچیدگیوں اور انتخابی عملے کی غلطیوں پر ٹریبونل نے دوبارہ الیکشن کرانے کا فیصلہ دیا ہے۔ سرکاری ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر بیرسٹر ظفر اللہ نے کہاکہ ملک میں جہاں بھی الیکشن میں کوئی تنازع ہویا کسی پارٹی کو گلہ ہو تو اس کیلئے الیکشن ٹریبونل سے رجوع کیا جاتا ہے ۔ تحریک انصاف نے بھی الیکشن ٹریبونل سے رجوع کیا تھا۔ الیکشن ٹریبونل نے اپنے فیصلے میں دھاندلی کی کوئی بات نہیں کی بے ضابطگیوں کاذکر کیا گیا ہے اس ٹریبونل کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کی گنجائش موجود ہے ۔ انہوں نے کہاکہ الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ معمول کا معاملہ ہے یہ کوئی غیر سیاسی یا غیر آئینی عمل نہیں ہے اس فیصلے پر ووٹر یا امیدوار کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں بلکہ سب کو خوش ہونا چاہیے کہ ملک میں آزاد عدلیہ کا م کررہی ہے ۔ اب عدالتوں کے فیصلوں پر ڈھنڈورا پیٹنے والے مخالفین کو بھی باز اآنا چاہیے ۔ انہوں نے کہاکہ الیکشن ٹریبونل کے فیصلے سے اختلاف ہوسکتا ہے لیکن یہ فیصلہ ہمیں قبول ہے۔ الیکشن ٹریبونلز کے پاس عام انتخابات کے بعد 108 درخواستیں گئی تھیں جن میں سے 98 پر فیصلہ ہوچکا ہے صرف 10 فیصد رہ گئی ہیں جس سے ثابت ہورہا ہے کہ عدالتیں فیصلے کررہی ہیں ہمیں اپنے آئینی ، عدالتی اور جمہوری نظام پر اعتماد ہونا چاہیے ۔ انہوں نے کہاکہ این اے 125 کا زیادہ تر علاقہ کنٹونمنٹ میں آتا ہے اور حالیہ الیکشن میں مسلم لیگ(ن) کنٹونمنٹ کے علاقے میں کامیابی حاصل کرچکی ہے ، ہمیں الیکشن ٹر یبونل کے فیصلے پر کوئی پریشانی نہیں ہے

مزید :

صفحہ اول -