چمن میں افغان فورسز کی بلااشتعال فائرنگ، خاتون اوربچوں سمیت9 افراد شہید،45زخمی

چمن میں افغان فورسز کی بلااشتعال فائرنگ، خاتون اوربچوں سمیت9 افراد ...
چمن میں افغان فورسز کی بلااشتعال فائرنگ، خاتون اوربچوں سمیت9 افراد شہید،45زخمی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

چمن(ڈیلی پاکستان آن لائن)چمن میں افغان فورسز کی جانب سےبلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری کے نتیجے میں خاتون  اور بچوں سمیت 9افراد شہید جبکہ 4 ایف سی اہلکاروں سمیت 45افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ڈپٹی ایم ایس سول ہسپتال  کے مطابق افغان فورسز کی جانب سے فائرنگ کے نیتجے میں9افراد  شہید ہوئے ہیں اور 29زخمیوں کو ہسپتال لایا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ڈی جی مردان قیصر خان کے مطابق افغان فورسز کی جانب فائر کیا گیا مارٹر گولہ ایک گھر پر گرا جس سے خاتون شہید ہوگئی ۔ایف سی کی جوابی کارروائی سے کئی افغان فوجیوں کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں جبکہ چمن کے رہائشیوں نے نقل مکانی شروع کردی ہے اور سکولوں کو غیر معینہ مدت کے لئے بند کردیا گیا ہے۔

افغان فورسز کی فائرنگ سے اہلکاروں کی شہادت افسوسناک ہے: وزیر اعظم نوازشریف

قبل ازیں پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) نے فائرنگ کے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئےسماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام جاری کیا کہ افغان بارڈرپولیس کی ایف سی کے دستوں پر فائرنگ سے خواتین بچوں اور 4 ایف سی اہلکاروں سمیت 18 افراد زخمی ہوگئے ہیں جبکہ ایک شہری شہید ہوگیا ہے۔

کئی سالوں سے ائیرلائن میں نوکری کرنے والی ائیرہوسٹس اپنے پاسپورٹ کی تجدید کروانے گئی تو آگے سے حکومت نے ایسا جواب دے دیا کہ زندی کا سب سے بڑا جھٹکا لگ گیا، کبھی سوچا ہی نہ تھا کہ پاسپورٹ بھی۔۔۔

آئی ایس پی آر کے مطابق ایف سی کے دستے چمن بارڈرکے نزدیک مردم شماری کی ڈیوٹی پر تھے، چمن کے قریب مردم شماری کلی لقمان اور کلی جہانگیرمیں جاری تھی ۔افغان حکام کو مردم شماری سے متعلق پیشگی آگاہ کیا تھا جس کی آگاہی کے لئے سفارتی اور عسکر ی ذرائع استعمال کئے گئے جبکہ مردم شماری میں رکاوٹ ڈالنے کا سلسلہ 30 اپریل سے جاری تھا۔چمن سرحد پر فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے اور بارڈر کراسنگ کو بند کردیا گیا ہے ۔قبل ازیں آج صبح 4 بجے چمن میں افغانستان فورسز کی فائرنگ اور گولہ باری سے 1نوجوان شہید جبکہ 17افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات تھیں ۔

زخمی ہونے والوں 3 خواتین اور 6بچے بھی شامل ہیں جنہیں ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے جبکہ شہر کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے جبکہ 5 زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔واقعے کے بعد پاک افغان سرحدی علاقوں میں ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔افغان فورسز کی جانب سے داغے گئے گولے چمن کے علاقے گلدار باغیچہ اور اڈہ کہول میں گھروں پر گرے۔فائرنگ کا سلسلہ صبح 4 بجے شروع ہوا جو ابھی تک جاری ہے۔

چمن سرحد پر فورسز کی فائرنگ، افغان ناظم الامور دفتر خارجہ طلب، سخت احتجاج ریکارڈ کرایا جائے گا

سکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ شہیدہونے والے 23سالہ نوجوان کی شناخت اشرف کے نام سے ہوئی ہے۔ واقعے کے بعد پاک افغان سرحد پر باب دوستی کو ہر قسم کی آمدورفت کیلئے بند کر دیا گیا ہے جبکہ تجارتی سرگرمیاں بھی معطل ہیں۔پاک افغان سرحد پرپاکستانی حدود میں افغان سرحد سے گولے فائر کیے گئے ہیں جبکہ فائرنگ کا سلسلہ بھی جاری ہے۔چمن کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی کردی گئی ہے اور لوگوں کی بڑی تعداد خون کے عطیات دینے کے ہسپتال پہنچ گئی ہے۔

مزید :

چمن -اہم خبریں -