10ماہ کے دوران تیل کی فروخت میں ایک کروڑ 53لاکھ ٹن تک کمی
کراچی( اکنامک رپورٹر ) فرنس آئل اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی طلب میں نمایاں کمی کی وجہ سے رواں سال کے ابتدائی 10 ماہ کے دوران ملک کی تیل کی فروخت 24 فیصد سے ایک کروڑ 53 لاکھ ٹن تک کم ہوگئی۔ فرنس آئل اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی فروخت 24 لاکھ 48 ہزار ٹن اور 60 لاکھ ٹن رہی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں بالترتیب 56.6 فیصد اور 19 فیصد کم ہے، تاہم جولائی 2018 سے اپریل 2019 کے درمیان پیٹرول کی فروخت 1.9 فیصد اضافے سے 60 لاکھ 90 ہزار ٹن سے 62 لاکھ 4 ہزار ٹن ہوگئی۔اس حوالے سے شجر کیپیٹل کی رپورٹ کے مطابق ماہانہ بنیادوں پر فرنس آئل کی فروخت میں 48.3 فیصد تک نمایاں اضافے ہوا جو 2 لاکھ 74 ہزار ٹن تھا، اس کے بعد آئل مارکیٹنگ کمپنیز نے اپریل 2019 میں ماہانہ بنیادوں پر ذخائر سے تیل کو نکالنے(آف ٹیک) میں 13.6 فیصد تک اضافہ کیا جبکہ پیٹرول کے حجم میں بھی ماہانہ بنیادوں پر 4.8 فیصد تک اضافہ کیا اور وہ 6 لاکھ 77 ہزار ٹن تک رہی۔رپورٹ میں اس بات کی بھی نشاندہی کی گئی کہ حکومت کی بجلی کی پیداوار اور طلب پر پالیسی میں تبدیلی سے 10 ماہ کے عرصے میں فرنس آئل اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی فروخت میں کمی دیکھی گئی۔تاہم پی ایس او کی جانب سے گزشتہ ماہ میں دیگر ساتھیوں کے مقابلے میں بہتر کارکردگی دیکھی گئی اور ماہانہ بنیادوں پر اس کے کل آف ٹیک میں 17.2 فیصد (صنعت کی اوسط سے زیادہ) اضافہ ہوا اور اس کا حجم 7 لاکھ 33 ہزار ٹنز تک رہا۔اس کی بڑی وجہ ماہانہ بنیاد پر فرنس آئل کی فروخت میں اضافہ تھا جو ایک لاکھ 54 ہزار ٹنز تھی اور 69.3 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا تھا، جہاں حکومت نے موسم گرما میں بجلی کے شعبے کی طلب کو پورا کرنے کے لیے فرنس آئل کی درآمد پر پابندی ہٹائی تھی۔