کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں اب تک کی سب سے اہم کامیابی، سائنسدانوں نے وائرس کو روکنے والی چیز کی نشاندہی کرلی

کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں اب تک کی سب سے اہم کامیابی، سائنسدانوں نے وائرس ...
کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں اب تک کی سب سے اہم کامیابی، سائنسدانوں نے وائرس کو روکنے والی چیز کی نشاندہی کرلی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) بالآخر کورونا وائرس کے علاج کے حوالے سے ایک بڑی خوشخبری آ گئی ہے۔ میل آن لائن کے مطابق یورپ کے سائنسدان بالآخر اس اینٹی باڈی کا سراغ لگانے میں کامیاب ہو گئے ہیں جو کورونا وائرس کو انسانی خلیوں کو نشانہ بنانے سے روکتی اور اس کا خاتمہ کرتی ہے۔ اس اینٹی باڈی کا نام ’47ڈی 11‘ (47D11) ہے۔ یہ اینٹی باڈی کورونا وائرس کے انسانی خلیوں کو متاثر کرنے کا طریقہ ہی بدل دیتی ہے اور اسے ناکارہ بنا کر رکھ دیتی ہے۔
یوٹریکٹ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے اپنی تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا ہے کہ یہ اینٹی باڈی نہ صرف مریض کے جسم میں موجود کورونا وائرس کو ختم کرتی اور مریض کے خلیوں کو بچاتی ہے بلکہ اگر کسی صحت مند انسان کے جسم میں داخل کر دی جائے اور وہ کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کے قریب بھی رہے تو وائرس سے محفوظ رہتا ہے۔رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں نے اس اینٹی باڈی کے چوہوں پر تجربات کیے ہیں جن کے انتہائی مو¿ثر نتائج سامنے آئے ہیں۔ ان تجربات کی کامیابی سے کورونا وائرس کی مو¿ثر ویکسین تیار ہونے کے متعلق نئی امید پیدا ہو گئی ہے۔
تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ پروفیسر بیرینڈ جین بوچ کا کہنا تھا کہ 2003ءمیں پھیلنے والے وائرس ’سارس‘ (SARS-CoV-1) پر یہ اینٹی باڈی انتہائی مو¿ثر رہی ہے اور ہمیں یقین ہے کہ یہ ’SARS-CoV-2‘ پر بھی اتنی ہی مو¿ثر ثابت ہو گی جو کہ حالیہ وباءکی صورت میں دنیا بھر میں پھیلا ہوا ہے اور چوہوں پر اس کے تجربات کے نتائج بہت تسلی بخش آئے ہیں۔ ہماری اس تحقیق کی بنیاد اس اینٹی باڈی پر ماضی میں ہونے والی تحقیقاتی کے نتائج پر مبنی ہے۔ سارس پھیلنے کے بعد جن اینٹی باڈیز کا پتا لگایا گیا تھا ہم نے ان تمام کا تجزیہ کیا اور ان میں سے یہ ایک اینٹی باڈی ہمیں حالیہ کورونا وائرس پر مو¿ثر ملی جس کے ہم نے چوہوں پر تجربات کیے اور نتائج ہماری توقع سے بڑھ کر سامنے آئے۔“