صوبائی دارالحکومت میں قائم ایکسائز آفس پر ٹاؤٹ مافیا کاراج، شہری پریشان
لاہور(انور کھرل) صوبائی دارالحکومت میں واقع ایکسائز آفس کرپشن اور سرکاری افسروں،اہلکاروں کی پسنداور نا پسند کی آماجگاہ بن گیاہر روز آنے والے ہزاروں شہریوں کو ٹاؤ ٹوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیازیادہ تر ایجنٹوں و ٹاؤٹوں کو با اثر افراد کی پشت پناہی بھی حاصل ہے تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت میں قائم ایکسائز دفتر فرید کورٹ ہاؤس میں ایجنٹ(ٹاؤٹ) مافیا بے لگام ہو چکا دفتر کام کے لئے آنے شہریوں سے کام کروانے کی آڑ میں لوٹ مار کا سلسلہ بڑے دھڑلے سے جاری ہے گاڑیوں کے ٹرانسفر، نمبر پلیٹیں اور ٹوکن لگوانے کے لئے الگ الگ ریٹ مقرر کر رکھے گئے ہیں یہ ٹاؤٹ مافیا اتنا بااثر ہو چکا ہے کہ کسی افسر کو ان کے خلاف کسی بھی قسم کی کارروائی کرنے کی جرأت تک نہیں ہوتے ہیں ایکسائز دفتر کے باہر اس ٹاؤٹ مافیا کو بعض سرکاری افسران سمیت بااثر افراد کی پشت پناہی بھی حاصل ہے جس کے باعث اس مافیا نے عرصہ دراز سے دفتر کے با ہراپنے پنجے گاڑھ رکھے ہیں متعدد بار آپریشن کر کے ایجنٹ مافیا کے اڈے ختم کئے گئے مگر بااثر شخصیات کی پشت پناہی حاصل ہونے کے باعث یہ مافیا دوبارہ براجمان ہو جاتا ہے اس حوالے سے بعض ایجنٹوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے عدالت سے باقاعدہ آرڈر لے رکھے ہیں جس پر ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہو سکتی اس حوالے سے ایکسائز کے دفتر میں آئے شہریوں حسن علی،اسد مرتضیٰ،شہباز کاظمی،بہروز انجم،زوالفقار احمد و دیگر کا کہنا تھا کہ ایکسائز کے دفتر میں شنوائی نہ ہونے کے باعث ان ایجنٹوں کے رحم و کرم پر ہیں یہ ایجنٹ ایک کام کے لئے دگنا پیسے لے کر کم وقت میں کام کروا دیتے ہیں اس لئے اگر ایکسائز دفتر میں بیٹھے افسران اور اہلکار مسائل حل کریں تو ان ایجنٹو ں و ٹاؤٹ مافیا سے چھٹکارا مل سکتا ہے۔جبکہ اس حوالے سے ڈائریکٹر ایکسائز قمر الحسن کا کہنا ہے کہ ایجنٹ مافیا کے خلاف کئی بار شکایات موصول ہوئی ہیں جس پر متعدد بار ٹاؤٹ مافیا کے خلاف آپریشن کیا گیا مگریہ مافیا با اثر افراد کی پشت پناہی کے باعث پھر سے یہاں اپنے اڈے قائم کر لیتا ہے۔
ٹاؤٹ مافیا