’انسداد عصمت دری آرڈیننس‘ وزارت قانون نے موثر عملدرآمد کے لئے بڑا قدم اٹھا لیا
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزارت قانون و انصاف نے’انسداد عصمت دری آرڈیننس‘ پر موثر اور حقیقی معنوں میں عملدرآمد یقینی بنانے کے لئے نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ (این آئی ٹی بی) ، قانون نافذ کرنے والے اداروں ، نیشنل ریسپانس سنٹر سائبر کرائم اور جنسی جرائم کی روک تمام کے حوالے سے قائم عدالتوں کے ساتھ باہمی تعاون کا فیصلہ کیا ہے جس کا مقصد مجرموں کی جدید خطوط پر کڑی نگرانی رکھنا اور سیکس آفینڈر ریجسٹر قائم کرنا ہے تاکہ انہیں دوبارہ ایسے جرائم سے باز رکھا جا سکے۔
وفاقی وزیر قانون و انصاف بیرسٹر ڈاکٹر فروغ کی زیرصدارت اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں نادرا اور این آئی ٹی بی کے حکام نے شرکت کی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر فروغ نسیم نے نادرا حکام کو ہدایت کی کہ وہ ایک جامع سافٹ ویئر ڈیزائن کریں جس میں جنسی جرائم کے مرتکب افراد کا مکمل ریکارڈ مرتب کیا جا سکے۔ انہوں نے کہاکہ جنسی جرائم پیشہ افراد سے متعلق معلومات اکٹھی کرنے کے لئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کا کردار بھی اہمیت کا حامل ہوگا۔
وفاقی وزیر قانون نےجائیداد کی ورثاءکو منتقلی کے حوالے سے’لیٹر آف ایڈمنسٹریشن ‘اور ’جانشینی سرٹیفکیٹ ‘ کےاجراءپر نادراکےکردارکو سراہتےہوئےکہاکہ نادرا اس ضمن میں بہترتعاون فراہم کرنےکی مکمل صلاحیت رکھتا ہے،نادرا ، این آئی ٹی بی اور دیگر متعلقہ ادارے اپنے فوکل پرسن نامزد کریں تاکہ متعلقہ معلومات کے حصول میں قانون نافذ کرنے والے اداروں اور نیشنل رسپانس سنٹر سائبر کرائم کے ساتھ تعاون کرنے کے لئے ذیلی کمیٹیوں کے ساتھ روابط رکھنے میں آسانی ہو،جنسی جرائم پیشہ افراد کے بارے میں معلومات مرتب کرنے سے جنسی زیادتی اور عصمت دری کے واقعات میں کمی واقع ہو گی۔
پارلیمانی سکرٹری برائے قانون و انصاف بیرسٹر ملائیکہ بخاری نے کہا کہ پیشہ ور افراد کا ریکارڈ مرتب کرنے سے نہ صرف جنسی جرائم کی تعداد میں کمی واقع ہوگی بلکہ مستقبل کے لئے یہ ریکارڈ معاون ثابت ہوگا، ماضی میں جنسی جرائم کے واقعات میں کمی نہ ہونے کی ایک بڑی وجہ یہ بھی تھی کہ مجرم قانون کی گرفت سے بچ نکلتے تھے اور آزادانہ گھومتے تھے۔ ملائیکہ بخاری کا کہنا تھا کہ جنسی جرائم پیشہ افراد کا ڈیٹا مرتب کرنے کے لئے سافٹ ویئر کی تیاری کے دوران مختلف ممالک میں رائج طریقہ کار سے بھی مدد حاصل کی جا سکتی ہے۔ چیئرمین نادرا بریگیڈیئر (ر) خالد لطیف نے وفاقی وزیر قانون کو اپنے ادارے کی جانب سے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر شباہت علی شاہ نے بھی ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔