اجتماعی زیادتی کی متاثرہ لڑکی شکایت کرنے پہنچی تو تھانیدار نے بھی ریپ کردیا، تہلکہ خیز دعویٰ
نئی دہلی (ڈیلی پاکستان آن لائن )بھارتی ریاست اترپردیش میں 13 سالہ لڑکی نے الزام عائد کیا ہے کہ جب وہ تھانے میں اپنے ساتھ ہونے والے اجتماعی ریپ کی شکایت درج کروانے گئیں تو تھانیدار نے ہی ان کا ریپ کر دیا۔
برطانوی نشریاتی ادارہ بی بی سی اردوکے مطابق پولیس کو اپنی شکایت میں لڑکی کے والد نے الزام عائد کیا کہ 4 افراد ان کی بیٹی کو ریاست مدھیہ پردیش لے گئے اور وہاں 4 دن تک ریپ کرتے رہے۔ اس کے بعد وہ لوگ لڑکی کو واپس ضلع للِت پور میں ان کے گاوں میں چھوڑ گئے۔
لڑکی کا کہنا ہے کہ جب اگلے روز خاتون رشتہ دار کے ہمراہ تھانے میں شکایت درج کرانے کیلئے گئی تو تھانیدار نے ہی ان کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔مذکورہ اہلکار کی گرفتاری بدھ کی شام عمل میں آئی اور انھوں نے خود پر لگنے والے الزام کا انکار کیا ہے۔
للِت پور کے ضلعی پولیس چیف نِکھل پاٹھک نے میڈیا کو بتایا کہ لڑکی کو ایک مقامی این جی او چائلڈ لائن ان کے پاس لے کر آئی تھی جس نے انھیں اس واقعے کے بارے میں بتایا،'جب مجھے پتا چلا تو میں نے یقینی بنایا کہ یہ مقدمہ درج ہو۔
Uttar Pradesh | A minor has alleged being raped by four boys on April 22. When she was brought to the police station, the SHO raped her as well. Case has been registered against six accused including SHO. One accused caught, SHO suspended: Nikhil Pathak, SP, Lalitpur (2.05) pic.twitter.com/ZkySIlI2nT
— ANI UP/Uttarakhand (@ANINewsUP) May 3, 2022
کانگریس رہنما پریانکا گاندھی نے اپنی ایک ہندی ٹویٹ میں لکھا کہ 'اگر خواتین کے لیے تھانے بھی محفوظ نہیں ہیں تو پھر وہ شکایت کے لیے کہاں جائیں گی؟۔انھوں نے مزید کہا کہ 'کیا یو پی حکومت نے تھانوں میں خواتین کی تعیناتی بڑھانے، کیا تھانوں کو خواتین کے لیے محفوظ بنانے پر غور کیا ہے؟'