عدالتی فیصلوں کی تعمیل سب پرلازم ہے، ٹینکوں سے ملکی استحکام کے دن گزر چکے: چیف جسٹس

عدالتی فیصلوں کی تعمیل سب پرلازم ہے، ٹینکوں سے ملکی استحکام کے دن گزر چکے: ...
عدالتی فیصلوں کی تعمیل سب پرلازم ہے، ٹینکوں سے ملکی استحکام کے دن گزر چکے: چیف جسٹس

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے واضح کیا ہے کہ عدالتی فیصلوں کی تعمیل سب پر لازم اور آئین کی بالادستی قائم رکھنا عدلیہ کی ذمہ داری ہے جو بنیادی حقوق کے تحفظ اور قانون کی حکمرانی قائم کر رہی ہے۔ ساتویں مینجمنٹ کورس کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ وہ دن گئے جب ملکی استحکام میزائلوں اور ٹینکوں سے ہوتا تھا، سماجی معاشی ترقی کیلئے اداروں نے قابل ستائش کام کیا، سپریم کورٹ کے فیصلوں پر عملدرآمد تمام ادار وں پر لازم ہے، عدلیہ بنیادی حقوق کے تحفظ اور قانون کی حکمرانی قائم کر رہی ہے، آئین کے رکھوالے ہونے کی حیثیت سے ججز پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے، سماجی معاشی ترقی کیلئے اداروں نے قابل ستائش کام کیا، سپریم کورٹ کے اختیارات خود آئین میں طے کردہ ہیں، کیا ہم صلاحیت اور محنت کی قدر کرتے ہیں۔ چیف جسٹس نے سوال کیا کہ کیا ملک کے شہریوں کو نظام پر اعتماد ہے؟ کیا شہری سمجھتے ہیں کہ انہیں خوابوں کی تعبیر شفاف اور درست طریقے سے مل رہی ہے؟ کیا موجودہ نظام میں طاقت ہے کہ وہ بد دیانتوں ا ور منافع خوروں کی حوصلہ شکنی کرے؟ ان کا کہنا تھا کہ عدلیہ پرانی غلطیوں کا الزالہ کرتے ہوئے نئی تاریخ رقم کر رہی ہے، اداروں، اٹھارتیز کے اقدامات پر آئین کی بالادستی قائم رکھنا عدلیہ کی ذمہ داری ہے، کیا ہمارے پاس ایسا نظام ہے جہاں دیوانی اور ملکیت کے حقوق محفوظ ہیں، آج کے دور میں قومی تحفظ کے نظریات تبدیل ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملکی عدالتیں بہت سے معاشی مسائل سے نبرد آزما ہیں، قومی نوعیت کے مسائل سے درست طریقے سے نمٹنے کی کوششیں نہیں کی گئی۔ افتخار محمد چودھری نے کہا کہ ایسا نظر آتا ہے کہ قومی بنیادی ڈھانچے میں تبدیلی کی کوششیں نہیں کی گئیں، ابھی بھی کچھ نہیں بگڑا ہمارے پاس بہت سازگار ماحول ہے، ہمارے پاس سیاسی جماعتوں کا ایک امتزاج موجود ہے،ان سیاسی جماعتوں کے پاس عوامی فلاح کا کم و بیش ایک جیسا ایجنڈا ہے، ہمارے پاس صحیح معنوں میں خودمختار عدلیہ ہے، عدلیہ کی اولین ترجیح قانون کی بالادستی اور آئین کی حکمرانی کے اصول پر قائم ہے، بلوچستان اور کراچی میں امن و امان کی صورتحال ہو، کمزور انتظامیہ ہر جگہ ہے۔ 

مزید :

اسلام آباد -