آسٹریلوی پولیس نے حجاب کی دکان پر دھاوا بول دیاکیونکہ۔۔۔ بیوقوفی کی انتہاء
سڈنی(مانیٹرنگ ڈیسک) مسلمانوں سے مذہبی امتیاز کا برتاﺅ کہہ لیجیے یا بیوقوفی کہ گزشتہ روز آسٹریلوی پولیس نے ایک دکان پر دھاوا بول دیا جس میں مسلمان خواتین کے لیے حجاب، سکارف اور عبائے فروخت کیے جاتے تھے۔جس وقت پولیس نے سٹور پر دھاوا بولا اس وقت سٹور مالک اپنے ملبوسات کی تشہیر کے لیے اشتہار کی شوٹنگ کروا رہا تھا اور ماڈلز سکارف اور عبائیہ پہن اس شوٹنگ میں حصہ لے رہی تھیں۔ پولیس کافی دیر تک سٹور مالک سے پوچھ گچھ کے بعد واپس چلی گئی۔
مزید جانئے: اس شخص نے شادی کی انگوٹھی میں ہیرے کی بجائے کیا جڑ دیا؟ اگر آپ ایسی انگوٹھی اپنی بیوی کو دیں گے تو کیا ہو گا؟
پولیس نے میڈیا کے رابطہ کرنے پر موقف اختیار کیا کہ انہیں دھوکا ہوا تھا۔ پولیس حکام کا کہنا تھا کہ مختلف رنگوں کے یہ عبائے اور سکارف دیکھ کر انہیں لگا جیسے یہ داعش کے جھنڈے ہیں، اس لیے انہوں نے سٹور پر ریڈ کیا۔ دوسری طرف سٹور کے مالک ٹریک ہوچر کا کہنا ہے کہ پولیس نے محض اس لیے دھاوا بولا کیونکہ شوٹنگ کروانے والی ماڈلز نے سکارف پہن رکھا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس اہلکاروں نے اندر آتے ہی ماڈلز کو حکم دیا کہ وہ سکارف اور عبائے اتار دیں۔مجھے سمجھ نہیں آتی کہ سکارف اور عبائے دیکھ کر پولیس نے یہ کیوں سمجھ لیا کہ یہ داعش کے جھنڈے ہیں۔