سرمایہ کاری کانفرنس پاکستان میں غیرملکی سرمایہ کاری کی راہ ہموار کریگی
لاہور(کامرس رپورٹر)لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے توقع ظاہر کی ہے کہ اسلام آباد اور لاہور میں منعقدہ سرمایہ کاری کانفرنس پاکستان میں غیرملکی سرمایہ کاری کی راہ ہموار کرے گی۔ ایک بیان میں لاہور چیمبر کے صدر شیخ محمد ارشد، سینئر نائب صدر الماس حیدر اور نائب صدر ناصر سعید نے کہا کہ اس ایونٹ کو ہر حوالے سے معنیٰ خیز بنانا بہت ضروری ہے کیونکہ غیرملکی سرمایہ کاری کسی بھی ملک کے معاشی استحکام میں بہت اہم کردار ادا کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیرملکی سرمایہ کاری آنے سے پاکستان کو جدید ٹیکنالوجی اور مختلف شعبوں میں ماہرین کے تجربات سے استفادہ کرنے کا موقع ملے گا جبکہ معیشت کو تقویت ملے گی، نئے منصوبے شروع ہونگے اور روزگار کے نئے مواقع نکلیں گے۔انہوں نے کہا کہ ٹیکس اصلاحات متعارف کرواکر غیرملکی سرمایہ کاروں کو بہت اچھا پیغام دیا جاسکتا ہے۔ لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کہا کہ لاہور چیمبر معاشی سرگرمیوں اور مقامی و غیرملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے کردار ادا کرنے کو تیار ہے ۔ انہوں نے کہا حکومت کو چاہیے کہ غیرملکی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لیے نجی شعبے کی مشاورت سے حکمت عملی مرتب کرے۔ براہِ راست بیرونی سرمایہ کاری کی صورتحال پاکستان کے وسائل اور صلاحیتوں کی عکاسی نہیں۔لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کہا کہ ماضی قریب میں غیرملکی سرمایہ کاری میں کمی نے معاشی نشوونما کو بْری طرح متاثر کیا جس کے اثرات ابھی تک موجود ہیں
اگرچہ حکومت درست سمت میں گامزن ہے مگر ضروری ہے کہ ملک کو سرمایہ کاروں کے لیے جنت بنانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر کام کیا جائے۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ اراکین پارلیمنٹ، چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ممبران اور صنعتی و تجارتی ایسوسی ایشنز کے نمائندوں پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی جائے جو غیرملکی سرمایہ کاری بڑھانے کے لیے کام کرے۔ اس کمیٹی کو یہ ذمہ داری بھی سونپا جائے کہ یہ موجودہ پالیسی فریم ورک کو بہتر کرے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بجلی و گیس کی قلت سمیت وہ تمام مسائل جلد از جلد حل کرے جنہوں نے معاشی سرگرمیوں کو منجمد کررکھا ہے۔ اداروں کو بلاجواز مداخلت سے پاک رکھ کر بھی غیرملکی سرمایہ کاروں کو بہت اچھا پیغام دیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیرملکی سرمایہ کاروں کو پاکستان کے انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ، کوئلے، توانائی، زراعت، لائیوسٹاک، ٹیکسٹائل اور فارماسیوٹیکل کے شعبوں میں موجود سرمایہ کاری کے مواقعوں اچھی طرح آگاہ کیا جائے۔