کمسن بچوں سے زیادتی، سخت سزائیں، مستحسن اقدام!
قومی اسمبلی کی مجلس قائمہ برائے قانون و پارلیمانی امور کے اجلاس میں ایک مسودہ قانون پر اتفاق رائے ہو گیا،جس کے مطابق بچوں(نابالغ) کے ساتھ زیادتی کے مرتکب مجرموں کو عمر قید سے موت تک کی سزا دی جا سکے گی۔اب یہ مسودہ قانون قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیش کر کے منظور کرایا جائے گا، جو ایک وفاقی قانون کی حیثیت سے پورے مُلک میں لاگو ہو گا، مجلس قائمہ نے یہ ضرور دیکھ لیا ہو گا کہ یہ قانون مشترکہ قانون سازی کی فہرست کے مطابق ہے۔ بچوں کے ساتھ زیادتی کے سلسلے میں سزا بڑھانے اور اتنی سخت کرنے کی وجہ بڑھتی ہوئی وارداتیں ہیں، آئے روز کمسن اور نابالغ بچوں بچیوں کے اغوا،ان کے ساتھ زیادتی اور پھر ان کو موت کے گھاٹ اتارنے کی وارداتوں میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ اکثر مقدمات میں تو ملزم گرفتار بھی نہیں ہوتے اور بعض ایسے واقعات بھی ہیں کہ ملزم قانونی پیچیدگی کے باعث رہا ہو گئے یا پھر بہت کم سزا ہوئی، مجلس قائمہ کے منظور مسودہ قانون کی منظوری اور اس کے نافذ العمل ہو جانے کے بعد مجرموں کو مثالی سزائیں ملیں، تو ان کے اثرات یقیناًمرتب ہوں گے کہ گناہ گاروں کو ان کے کئے کی سزا لازماً ملنا چاہئے۔ اس سلسلے میں چوری، راہزنی اور ڈکیتی جیسی وارداتوں کے قوانین اور قواعد پر بھی نظرثانی کی ضرورت ہے کہ ان وارداتوں میں اضافے کو بھی روکا جا سکے۔ یہ اچھا اقدام ہے اس کی تائید کی جانا چاہئے۔