وفاقی حکومت نے دہشتگردوں کیخلاف نئی فورس بنانے کی منظوری دے دی
لاہور(زاہد علی خان) وفاقی حکومت نے دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو گرفتار کرنے کے لئے نئی فورس بنانے کی منظوری دے دی ہے اس کی وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے بھی اجازت دے دی ہے اس فورس میں چار ہزار نوجوان اور افسران شامل ہوں گے اور ان کو جدید اسلحہ گاڑیاں وائرلیس سیٹ اور دوسرا ساز و سامان دیا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ یہ فورس براہ راست آئی جیز کے ماتحت ہو گی اور آئی جیز ان کے بارے میں جواب دہ ہوں گے اس فورس میں نئے افسران اور جن میں پولیس اور دیگر اہم اداروں کے اہلکار شامل ہونگے نئی فورس براہ راست صوبوں میں تعینات ہوں گی۔ ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ نے اس حوالے سے چاروں صوبائی وزراء اعلیٰ اور وزیر اعظم پاکستان کو آگاہ کر دیا ہے۔ اس نئی فورس کا نام رکھنے کے لئے وزیر اعظم کو سمری بھجوا دی گئی ہے۔ نئی فورس براہ راست صوبوں میں کام کرے گی اور اس کا براہ راست انچارج وفاقی وزیر داخلہ کو بنایا گیا ہے۔ فورس میں اعلیٰ عہدوں پر 60افراد شامل ہوں گے۔ یہ فورس وفاقی وزیر داخلہ کی خصوصی ہدایت پر کام کرے گی۔ اسے جدید اسلحہ اور دیگر سامان مہیا کر دیا گیا ہے ۔ جبکہ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ہر صوبہ میں اس کے کل 20ملازمین ہوں گے۔ جن کے پاس گاڑیاں، جدید وائرلیس سیٹ اور دیگر ضروری سامان بھی ہو گا۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ عملاً اس فورس کی تشکیل کی وزیر اعظم نے منظوری دے دی ہے اور باقاعدہ طور پر یہ صوبوں میں کام شروع کر رہی ہے۔ 70خواتین اہلکاروں کو بھی شامل کیا جا رہا ہے۔ یہ فورس دیگر تمام فورسز سے ہٹ کر بنائی گئی ہے او اس کا کام ’’سلیپنگ ٹیرارسٹ‘‘ سوئے دہشتگردوں کی معلومات اکٹھی کر کے انہیں گرفتار کرنا ہے ۔ اس نئی فورس کا نیٹ ورک پہلی تمام فورسز سے الگ ہو گا۔ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ دہشتگردوں کو سہولیات مہیا کرنے والوں کا ٹاسک بھی نئی فورس کو دیا گیا ہے۔