سی اینڈ ڈبلیو انتظامیہ بااثر انجینئروں کے سامنے بے بس، ناقص کاکردگی پر ’’پھر حتمی وارننگ‘‘
لاہور(شہبا زاکمل جندران/انویسٹی گیشن سیل) سی اینڈڈبلیو کی انتظامیہ نے خادم پنجاب دیہی روڈز پروگرام میں بااثر انجینئروں کے سامنے بے بس ہوگئی۔ ناقص کارکردگی کے حامل لاہور ، راولپنڈی اور سرگودھا کے ایگزیکٹو انجینئروں کے خلاف کارروائی عمل میں لانے کی بجائے انہیں ایک بار پھرسے تحریری حتمی وارننگ دیدی۔ اس سے قبل جہلم ، گوجرانوالہ ، سیالکوٹ اور میانوالی کے ہائی ویز کے ایگزیکٹوانجینئروں کو بھی آخری وارننگ کے الفاظ پر مبنی خط جاری کئے جاچکے ہیں۔معلوم ہواہے کہ سی اینڈڈبلیو پنجاب کی انتظامیہ بااثر سمجھے جانے والے انجینئروں کے سامنے بے بس نظر آتی ہے۔ہائی ویز کے تمام ایگزیکٹوانجینئروں نے مقررہ مدت کے اندر 30ستمبر تک خادم پنجاب دیہی روڈ ز پروگرام کو مکمل نہ کیا۔ جس پر محکمے کی انتظامیہ نے ایسے انجینئروں کے خلاف کارروائی کرنے کی بجائے انہیں مزید مہلت دیدی لیکن اس مہلت میں بھی منصوبہ پایہ تکمیل تک نہ پہنچ سکا۔ جس پر محکمے نے سیکرٹری سی اینڈڈبلیو میاں مشتاق احمد کے حکم پر پہلے تو سپرنٹنڈنٹ انجینئر ہائی ویز سرکل سرگودھا شفقت علی بٹر، ایکسین روڈ کنسٹرکشن ڈویژن راولپنڈی یونس علی،ایکسین ہائی ویز ڈویژن سیالکوٹ محمد ارشد اور ایکسین ہائی ویز ڈویژن راولپنڈی شفیق الرحمن کو تنبیہہ کی اور بعد ازاں ناقص کارکردگی پر ایگزیکٹو انجینئر ہائی ویز ڈویژن جہلم جمیل احمد بسرا ، ایگزیکٹو انجینئر ہائی ویز گوجرانوالہ جمشید خان،ایگزیکٹو انجینئر ہائی ویز سیالکوٹ محمد ارشد اور ایگزیکٹو انجینئر ہائی ویز میانوالی نوید احمد بھٹی کو آخری وارننگ کے الفاظ پر مبنی خط جاری کردئے۔لیکن یہ سلسلہ یہیں ختم نہ ہوا بلکہ معلوم ہواہے کہ اب ایگزیکٹو انجینئر ہائی ویز لاہور شیخ ظفر محمود ، ایگزیکٹو انجینئر ہائی ویز راولپنڈی شفیق الرحمن اور ایگزیکٹو انجینئر ہائی ویز سرگودھا ٹو اعجاز احمد چیمہ کو بھی حتمی وارننگ کے خط جاری کردئے ہیں۔ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت کی طرف سے صوبائی محکمہ مواصلات وتعمیرات کو صوبے کے 32اضلاع میں 22سو کلومیٹر طویل 255سٹرکوں کی تعمیر و توسیع کا ٹاسک دیا گیا۔لیکن بدقسمتی سے سی اینڈڈبلیو ڈیپارٹمنٹ کو اس ٹاسک کے حوالے سے مسلسل ناکامی کا سامنا ہے۔صوبائی سیکرٹری مواصلات وتعمیرات پنجاب نے روڈزریسرچ اینڈٹیسٹنگ لیبارٹری کومنصوبے کے تحت شروع ہونے والی سٹرکوں کی ٹیسٹنگ کے لیے ہدایات جاری کیں توروڈ ریسرچ سٹیشن نے اپریل میں لاہور ، ڈی جی خان، راولپنڈی ، فیصل آباد ، ساہیوال ،گوجرانوالہ ، بہاولپور ، ملتان اور سرگودھا ڈویژنوں میں سب گریڈ ، سب بیس اور بیس کے 3سو 20ٹیسٹ لیے۔جن میں سے صرف 151ٹیسٹ پاس جبکہ 178ٹیسٹ فیل ہوئے۔ ٹیسٹوں میں ناکامی کے بعد ٹھیکیداروں کو قصوروار گردانا گیا اور دو ٹھیکیداروں سعادت رشیدانجینئرز اینڈ کنٹریکٹرز اور شاداب کنسٹرکشن کمپنی کو بلیک لسٹ کرنے جبکہ چوہدری کنسٹرکشن ، سرور اینڈ کمپنی ، جی کے جی اور شیخ نذر محمد اینڈ کمپنی کے آئندہ اس پروگرام میں حصے لینے پرپابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ البتہ ذمے دارانجینئروں سے بازپرس نہ کی گئی اور نتیجے کے طورپر انجینئرسست روی سے کام کرتے رہے۔