امریکہ اور چین کا علاقائی امن کے لئے فوجی تعلقات بڑھانے پر اتفاق

امریکہ اور چین کا علاقائی امن کے لئے فوجی تعلقات بڑھانے پر اتفاق

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


واشنگٹن (اظہر زمان، بیوروچیف) امریکہ اور چین نے باہمی فوجی تعلقات بڑھانے کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے جس سے علاقائی امن، استحکام اور آزادانہ پالیسیوں پر عمل پیرا ہونے میں مدد ملے گی۔ امریکی دفاع ایشٹن کارٹر کی کوالالمپور میں چین کے قومی دفاع کے وزیر جنرل چانگ وینکوان کے ساتھ دو طرفہ ملاقات کے بعد یہاں واشنگٹن سے جاری ہونے والے ایک بیان میں یہ بات کہی گئی ہے۔ جنوب مشرقی ایشیا کے ممالک کی تنظیم کے وزرائے دفاع کے اجلاس کی سائیڈ پر یہ دو طرفہ ملاقات ہوئی۔ امریکی ریاست ہوائی بحرالکاہل میں واقع ہے جس کی وجہ سے امریکہ اس تنظیم کا رکن ہے اور اس کی خارجہ اور دفاعی پالیسی کا نیا مرکز یہی ایشیا اور بحرالکاہل پر مشمل خطہ ہے۔ پینٹاگون کے پریس سیکرٹری پیٹر کک کے مطابق امریکی وزیر دفاع نے اپنے چینی ہم منصب کو بتایا کہ امریکہ اس خطے میں طاقت کے توازن کی ازسر نو تشکیل کا خواہاں ہے اور اس طرح دونوں ممالک کے درمیان فوجی تعلقات میں جو اضافہ ہوگا اس سے علاقائی افہام و تفہیم میں مدد ملے گی۔
امریکی وزیر دفاع نے اس ملاقات میں دو بنیادی سیکیورٹی مسائل کا ذکر کیا جو دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کا باعث بنے ہوئے ہیں، جن میں بحر جنوبی چین میں بحری جہازوں کی آزادانہ نقل و حرکت اور سائبر کے شعبے میں اختلافات شامل ہیں۔ امریکی وزیر دفاع نے کہا کہ چین کے قریبی سمندر میں دیگر بحری جہازوں کی آمدورفت کے بارے میں امریکہ بات چیت کرکے اس مسئلے کو پرُامن طریقے سے حل کرنے کے حق میں ہے۔ تاہم امریکی وزیر دفاع نے واضح کیا کہ امریکہ بین الاقوامی قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے اپنے ہوائی اور بحری جہازوں کی نقل و حرکت جاری رکھے گا۔ انہوں نے سائبر سپیس کے اختلافی معاملات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امریکی شہریوں اور کمپنیوں کو چین کی طرف سے اس شعبے میں خطرات کا سامنا ہے۔ تاہم امریکہ چاہتا ہے کہ چینی صدر زی جنگ پنگ کے واشنگٹن میں صدر اوبامہ کے ساتھ مذاکرات میں جو اصول طے ہوا تھا، اس پر عملدرآمد کیا جائے۔ ان راہنماؤں نے طے کیا تھا کہ سائبر کے شعبے میں حادثات کی تحقیقات کی جائے اور سائبر سے متعلق انٹلکچوئل پراپرٹی کی چوری کا سدباب کیا جائے۔
امریکہ اور چین

مزید :

صفحہ آخر -