کشمیری حق خودارادیت سے کبھی دستبردار نہیں ہونگے،برجیس طاہر
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)گورنر گلگت بلتستان و وفاقی وزیر برائے اُمورکشمیر و گلگت بلتستان چوہدری محمدبرجیس طاہر نے مقبوضہ کشمیر میں حریت رہنماؤں کی گرفتاری اور نظربندی کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی حکومت اوچھے ہتھکنڈوں سے مقبوضہ کشمیر کی عوام کو ملین مارچ سے دستبردار نہیں کر سکتے ۔اُنہوں نے کہاکہ کشمیری عوام نرنیدرمودی کے متوقع دورکشمیر کی بھرپورمخالفت کر رہے ہیں اور اس ضمن میں احتجاجاً ملین مارچ کر کے پوری دُنیا کو واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ کشمیری عوام حق خودارادیت کے اپنے پیدائشی حق سے کسی بھی صورت میں دستبردار نہیں ہوں گے۔چوہدری محمد برجیس طاہر نے کہا کہ ہندوستان پچھلے 68 سال سے کشمیر پر اپنے ظالمانہ تسلط کو طوالت دینے کے لیے نت نئے ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے ۔جب سے نریندر مودی کی حکومت بر سر اقتدارآئی ہے تب سے ظالمانہ اور پرتشدد واقعات میں اور بھی زیادہ شدت آئی ہے ۔دُنیا اس بات کی گواہ ہے کہ مودی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کے نام نہاد ریاستی انتخابات میں اکثریت حاصل کرنے کے لیے تمام تر منفی ہتھکنڈے استعمال کیے لیکن مقبوضہ کشمیر کی عوام نے انہیں رد کر دیا۔وفاقی وزیر نے کہامقبوضہ کشمیرمیں جاری آزادی کی تحریک کو دُنیا میں بے پناہ پذیرائی حاصل ہورہی ہے ۔جس طرح نہتے کشمیری عوام 7لاکھ بھارتی فوج کی موجودگی میں سبزہلالی پرچم لہراتے ہیں وہ بلاشبہ قابل تحسین ہے۔اُنہوں نے کہاکہ 68سال کے ظلم وجبر کے باوجود غیور کشمیری عوام نے تحریک آزادی کو زندہ رکھا ہے اور یہ تحریک مقبوضہ کشمیر کی اگلی نسل میں منتقل ہو چکی ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت پاکستان مسئلہ کشمیر کو انتہائی متحرک انداز میں دنیا کے ہر بین الاقوامی فورم پر اٹھا رہی ہے جس کے باعث بھارتی حکومت پر دباؤ بڑھ رہا ہے ۔اُنہوں نے کہاکہ بھارت میں ہونے والے حالیہ انتہا پسندی کے واقعات نے بھارت کے بدنما چہرے کو دُنیاپر بے نقاب کردیا ہے اور عالمی دُنیا اس تناظر میں مسئلہ کشمیر کو بہترطور پر سمجھنے لگی ہے اُنہوں نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے اور چاہتا ہے کہ بھارت سے بامقصد مذاکرات ہوں جن میں مسئلہ کشمیر سرفہر ست ہو تاکہ تمام تصفیہ طلب مسائل کا حل ڈھونڈاجاسکے لیکن اس ضمن میں اقوام متحدہ اور بین الاقوامی برادری کو ایک فعال کردار ادا کرنا ہو گا۔