روسی طیارہ کیسے تباہ ہوا؟ ماہرین نے خطرناک اعلان کردیا
ماسکو(مانیٹرنگ ڈیسک) دو ہفتے قبل مصر کے صحرائی علاقے سینائی میں روس کا طیارہ گرکر تباہ ہوگیا تھا۔ حادثے کے فوری بعد شام میں برسرپیکار شدت پسند تنظیم داعش کی طرف سے اس واقعے کی ذمہ داری قبول کی گئی تھی جسے ابتدائی طور پر روس اور مصرنے مسترد کر دیا تھا مگر ماہرین خدشات کا اظہار کر رہے تھے کہ واقعے میں دہشت گردی کے عنصر کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ امکان تقویت پاتا جا رہا ہے کہ مسافر ہوائی جہاز گرنے کا یہ واقعہ دہشت گردی کی کارروائی ہی تھی۔
مزید جانئے: مصر کے صحراءمیں 9سال بے یار و مددگار رہنے والی ٹرین واپس آگئی
اب امریکی خفیہ ایجنسیوں نے بھی اپنی رپورٹ میں کہہ دیا ہے کہ داعش یا اس کے کسی اتحادی گروپ نے جہاز میں بم نصب کیا تھا جو اس کی تباہی کا باعث بنا۔دوسری طرف برطانوی وزیرخارجہ فلپ ہیمنڈ نے بھی اسی سے ملتی جلتی بات کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ غالب امکان ہے کہ جہاز میں دھماکہ خیز مواد نصب کیا گیا تھا۔سی این این نے خفیہ ایجنسیوں کے معاملات سے باخبر ذرائع کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں یہی کہا ہے کہ جہاز کا حادثہ بم پھٹنے کی وجہ سے ہوا جو اس کے اندر نصب کیا گیا تھا۔
سی این این کی رپورٹ کے مطابق امریکی خفیہ ایجنسیوں کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اگرچہ ہمارے پاس حادثے کے فرانزک ثبوت موجود نہیں ہیں مگر قوی امکان ہے کہ دہشت گردوں نے مصر کے شرم الشیخ ایئرپورٹ پر کسی معاون سے مل کر جہاز میں بم نصب کیا تھا۔ شرم الشیخ ایئرپورٹ کی سکیورٹی انتہائی ناقص ہوتی ہے اور یہ اس حوالے سے شہرت رکھتا ہے۔ممکنہ طور پر ایئرپورٹ عملے کا کوئی فرد اس واقعے میں ملوث ہو سکتا ہے۔دوسری طرف مصری حکام جو واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں وہ اب بھی واقعے میں دہشت گردی کے امکان کے زیادہ چانس نہیں دیکھ رہے۔