کرپشن پر احتساب ضروری ‘ بغیر ریفرنس کسی کو جیل میں نہ رکھا جائے ‘ حبیب اللہ شاکر
ملتان (خبر نگار خصوصی) سابق جج و پیپلز پارٹی و پیپلز لائرز فورم کے سینئر رہنما حبیب اللہ شاکر نے پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے کہا ہے کہ وہ حالیہ دورہ کے دوران جنوبی پنجاب کے عوام کی محرومیوں اور خاص طور پر علیحدہ صوبے کے قیام کی آواز بلند کریں اور وکلاءکو ان کے آئینی اور قانونی حقوق کی بحالی اور اس وسیب کے وکلاء عدلیہ میں نمائندگی پر بھی اپنے بھرپور موقف کا اظہار کریں ان خیالات کا(بقیہ نمبر53صفحہ12پر )
اظہار انہوں نے پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب میں کیا جس میں پیپلز پارٹی کے ڈویثرنل ڈپٹی سیکریٹری جنرل نشید عارف گوندل ، پیپلز لائرز فورم کے نائب صدر زوار حسین قریشی ، پیپلز پارٹی کے ممبر پنجاب کونسل ارشد اقبال بھٹہ، سٹی سینئرنائب صدر منظور قادر قادری ، سلیم شہزاد، یسین نون ایڈووکیٹ اور دیگر رہنماﺅں نے شرکت کی حبیب اللہ شاکر نے مزید کہا کہ بلاول بھٹو زرداری 6نومبر کو ہائی کورٹ بار میں وکلا ءجبکہ 8نومبر کو مظفر گڑھ میں جلسہ عام سے خطاب کریں گے ہمیں توقع ہے کہ بلاول بھٹو اپنے دورے کے دوران جنوبی پنجاب کے عوام کی محرومیوں اور علیحدہ صوبے کے قیام کا خصوصی زکرکریں گے انہوں نے کہا کہ 1973کے آئین کے مطابق قومی و صوبائی اسمبلی ہائی کورٹ بار اور ڈسٹرکٹ بار ز کو سالانہ فنڈز جاری کرنے کی پابند ہے اور اس پر پیپلز پارٹی کے دور میں عملدر آمد ہو تا رہا ہے چنانچہ موجودہ حکومت بارز کو نظر انداز کر رہی ہے توقع ہے کہ بلاول بھٹو وکلاءکی حقیقی آواز بنیں گے انہوں نے مطالبہ کیاکہ جنوبی پنجاب سے کم از کم 6وکلاءکو عدلیہ میں شامل کیا جائے کیونکہ یہاں سے جناب سینئرجسٹس قاسم خان اور دیگر وکلاءعدلیہ کے اعلی منصب پر کام کر رہے ہیں حبیب اللہ شاکر نے مزید کہا کہ مودی ہمارا زلی دشمن ہے ٹرمپ کی جانب سے ثالثی کا ڈرامہ رچایا گیا جب وزیراعظم عمران خان نے امریکہ کا دورہ کیا تو روایات کے مطابق عمران خان اور ٹرمپ کی مشترکہ پریس کانفرنس وزیراعظم کے دورہ امریکہ کے اختتام پر ہونی چاہیئے تھی مگر یہ پہلا دورہ ہے جس میں مشترکہ پریس کانفرنس پہلے ہوئی چنانچہ قوم کو بتایا جائے کہ 21جولائی کو عمران خان اور ٹرمپ کے درمیان ملاقات میں کشمیر کے حوالے سے کیا بات چیت ہوئی انہوں نے کہا کہ آزادی مارچ پاکستان میں جمہوری اداروں 1973کے آئین کی بقاکا مارچ ہے البتہ دھرنے میں شریک ہونے یا نہ ہو نے کا فیصلہ پیپلز پارٹی کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کرتی ہے اور بلاول بھٹو زرداری پارٹی کی سی ای سی کی مشاورت سے کام کر رہے ہیں حبیب اللہ شاکر نے کہا کہ احتساب سب کا ہونا چاہیئے لیکن جن سیاستدانوں کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہیں انہیں رہا کیا جائے اور بغیر ریفرنس کے کسی کو جیل میں نہ رکھاجائے انہوں نے کہا کہ کرتار پور راہداری کھولنا اچھا اقدام ہے لیکن جب بھارت مقبوضہ کشمیر میں مظالم ڈھا رہا ہے تو ایسے وقت میں راہداری کھولنا مناسب نہیں کیونکہ روزانہ پانچ ہزار لوگوں کے بغیر ویزے کے آنا کی کھلی چھوٹ سے کوئی بھی فائدہ اٹھا سکتا ہے اسی طرح بین الاقوامی قوانین کے مطابق کسی بھی شخص کے کسی بھی ملک میں داخل ہونے پر اسے پاسپورٹ کی پابندی سے آزاد نہیں کیا جاسکتا۔
حبیب اللہ شاکر