مارچ سے شریف خاندان کے اختلافات کھل کر سامنے آ گئے،شہریار آفریدی
اسلام آباد(آئی این پی) وفاقی وزیر برائے سیفران اور اینٹی نارکوٹکس شہریار آفریدی نے کہا اپوزیشن کو لگتا تھا کہ عمران خان کو سیاست نہیں آتی، اب دیکھ لیں کہ چیزیں کیسے چل رہی ہیں،قوم کومارچ کا مقصد سمجھنا چاہیے، مارچ سے شریف خاندان کے اختلافات کھل کر سامنے آ گئے،ہندوستان کے مسلمانوں کی نظریں اللہ کے بعد عمران خان پر لگی ہیں،ہم کسی کو سزا نہیں دے سکتے،عمران خان یا مراد سعید جج نہیں ہیں، عمران خان اور شہریار آفریدی نے رانا ثنا اللہ کو گرفتار نہیں کیا۔ پیر کو نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے سیاسی بساط پر زبردست چال چلی، انہوں نے سوچا کہ آصف علی زرداری جیل میں ہیں اور نواز شریف ہسپتال میں تو کیوں نا میں لیڈر بن جا وں۔ان کا کہنا تھا کہ بہت کائیاں سیاست دان مولانا کے ساتھ کھڑے تو ہو گئے مگر بعد میں انہیں احساس ہوا کہ یہ تو گڑبڑ ہو گئی ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ بلاول کو احساس ہوا کہ میں تو انتہائی بائیں بازو کی جماعت سے تعلق رکھتا ہوں مولانا کے پیچھے کھڑے ہونے سے تو میرا اصلی چہر سامنے آ جائے گا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ دراصل مولانا فضل الرحمان کو ہر دور میں اقتدار میں رہنے کی عادت رہی ہے اس لیے وہ یہ مارچ کر رہے ہیں، انہیں اصل غم منسٹرز انکلیو اور اقتدار سے دوری کا ہے۔انہوں نے مولانا کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ بحیثیت چھوٹا بھائی آپ سے کہتا ہوں کہ واپس چلے جائیں اور سوچیں کہ غلطی کہاں ہوئی ہے کہ 35برس بعد آپ کو اقتدار سے دور ہونا پڑا۔وفاقی وزیر برائے سیفران کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ مولانا واپس جا کر اگلے انتخابات کی تیاری کریں۔انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان بہت گھمبیر مسائل کا شکار ہے، ملک کو کشمیر اور ایف اے ٹی ایف جیسے بڑے مسائل کا سامنا کر رہا ہے اس کے باوجود مارچ کا مقصد قوم کو سمجھنا چاہیے۔
شہریار آفریدی