جوناگڑھ کی آزادی کی مکمل حمایت کرتے ہیں،محمد حسین محنتی
کراچی (اسٹاف رپورٹر) جماعت اسلامی سندھ کے امیر و سابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی جونا گڑھ کی آزادی کی مکمل حمایت کرتی ہے۔ ہندوستان نے جونا گڑھ پر غاصبانہ قبضہ کیا ہے تقسیم ہند کے فارمولے کے تحت تمام اسٹیٹس کو یہ حق دیا گیا تھا کہ وہ پاکستان یا ہندوستان کے ساتھ الحاق کرسکتے ہیں۔ نواب آف جونا گڑھ نے پاکستان کے ساتھ الحاق کیا۔جونا گڑھ ایک زرعی، تجارتی و صنعتی مرکز ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سابق صدر جونا گڑھ اسٹیٹ مسلم فیڈریشن کے محمد فاروق کمال کی زیر قیادت قباء آڈیٹوریم میں ملاقات کرنے والے وفد سے بات چیت کے دوران کیا۔ وفد نے صوبائی امیر کو بتایا کہ 2012 کے بعد فیڈریشن کے انتخابات تا حال نہیں ہوئے ہیں۔ اہلیان جونا گڑھ کو یہ موقع گذشتہ 7 سالوں سے نہیں ملا ہے کہ وہ جمہوری انداز میں اپنی قیادت کا انتخاب کرسکیں۔ صوبائی امیر محمد حسین محنتی نے وفد کو اپنے تعاون کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ آئین کے مطابق فوری انتخاب ہونے چاہییں اہلیان جونا گڑھ کو آئین کے مطابق اپنی قیادت کے انتخاب کا حق دیا جائے یہ ہی جمہوریت کا حسن ہوتا ہے۔ انہوں نے حکومت پاکستان سے بھی مطالبہ کیا کہ تقسیم ہند سے قبل اہلیان جونا گڑھ اسٹیٹس کو جو مراعات حاصل تھیں وہ بحال کی جائیں خاص طور پر پروفیشنل کالجز میں ان کا جو کوٹہ مقرر تھا وہ بحال اور نوکریوں میں بھی حصہ دیا جائے۔ وفد میں محمد علی ممو جونیجو، اسماعیل جونیجو، صدیق باپو، سلیم لودھی، مصطفیٰ خان، حنیف درباربھی شامل تھے۔