کراچی کی مارکیٹوں میں بھتہ خور سرگرم،تاجروں میں خوف و ہراس پھیل گیا
کراچی (اکنامک رپورٹر)دالوں،چاول، چینی، مصالحہ جات،گندم ودیگر اجناس کے تھوک تاجر،درآمدکنندگان وبرآمدکنندگان کی نمائندہ کراچی ہول سیلز گروسرزایسوسی ایشن(کے ڈبلیو جی اے)کے سرپرست اعلیٰ انیس مجید،چیئرمین ملک ذوالفقار نے کراچی کی سب سے بڑی اناج منڈی ڈانڈیا بازار اور اطراف کی مارکیٹوں میں بھتہ خوری کے بڑھتے واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ،آئی جی سندھ اور کراچی پولیس چیف سے فوری طور پر بھتہ خوروں کو لگام دینے کا مطالبہ کیا ہے۔کے ڈبلیو جی اے کے رہنماؤں نے ایک بیان میں کہا کہ کراچی میں ایک بار بھتہ خور سرگرم ہوگئے ہیں جس سے تاجروں میں شدید تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔بھتہ خور بلا خوف و خطر تاجروں کو ہراساں کررہے ہیں اور بھتہ نہ دینے کی صورت میں جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دی جارہی ہیں۔انہوں نے کہاکہ تاجروں کی جان و مال کی حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے لہٰذا سندھ حکومت بھتہ خوروں کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے سازگار کاروباری ماحول فراہم کرے کیونکہ ملک میں جاری معاشی بحران اور کاروباری مندی کی وجہ سے کاروبار پہلے ہی تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا ہے اور ان حالات میں بھتہ خوروں کا اچانک سرگرم ہونا معیشت کے لیے انتہائی خطرناک ثابت ہوگا۔انیس مجید اور ملک ذوالفقارنے مزید کہاکہ کراچی آپریشن کے نتیجے میں تاجربرادری نے کراچی میں بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں نمایاں کمی کے بعد سکھ کا سانس لیا تھا مگر اب ایک بار پھر حالات پہلے جیسے ہوتے نظر آرہے ہیں لہٰذاسندھ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے فوری طور پر بھتہ خور عناصر کو قابو نہ کیا تو تاجروں کے لیے کاروبار کرنا دشوار ہوجائے گا۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ ڈانڈیا بازار سمیت دیگر مارکیٹوں میں بھتہ خوری کی روک تھام کے لیے خصوصی فورس تشکیل دی جائے تاکہ بھتہ خوروں کے خلاف فوری کارروائی کرتے ہوئے متاثرہ تاجر کی جان ومال کو تحفظ فراہم کیا جاسکے۔