آرٹیکل 209 کی ایسی تشریح نہیں چاہتے کہ کسی کو عہدے سے ہٹایا ہی نہ جا سکے،جسٹس عمر عطا بندیال کے سپریم جودیشل کونسل کی کارروائی کیخلاف درخواستوں پر دوران سماعت ریمارکس

آرٹیکل 209 کی ایسی تشریح نہیں چاہتے کہ کسی کو عہدے سے ہٹایا ہی نہ جا سکے،جسٹس ...
آرٹیکل 209 کی ایسی تشریح نہیں چاہتے کہ کسی کو عہدے سے ہٹایا ہی نہ جا سکے،جسٹس عمر عطا بندیال کے سپریم جودیشل کونسل کی کارروائی کیخلاف درخواستوں پر دوران سماعت ریمارکس

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم جودیشل کونسل کی کارروائی کیخلاف درخواستوں پر سماعت کے دوران جسٹس عمر عطابندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ آرٹیکل 209 کا اطلاق صرف اعلیٰ عدلیہ کے ججز پر ہی نہیں ہوتا ،آڈیٹر جنرل، ممبرز الیکشن کمیشن کو بھی آرٹیکل 209 کے تحت ہی ہٹایا جاتا ہے، آرٹیکل 209 کی ایسی تشریح نہیں چاہتے کہ کسی کو عہدے سے ہٹایا ہی نہ جا سکے،آپ بھی نہیں چاہتے جس کیخلاف ریفرنس ہو وہ بدنیتی کا الزام لگا کر سپریم کورٹ آجائے ۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی کیخلاف درخواستوں پر سماعت ہوئی،جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 10 رکن بنچ نے سماعت کی،جسٹس فائزعیسیٰ کے وکیل منیر اے ملک نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عدالت نے سوال پوچھا تھا ایگزیکٹو جج کیخلاف مواد اکٹھا کر سکتا ہے،ایگزیکٹو صدر کی منظوری کے بعد ہی مواد جمع کر سکتا ہے ،اثاثہ جات ریکوری یونٹ کو کسی جج کیخلاف مواد جمع کرنے کا اختیار نہیں ۔
جسٹس مقبول باقر نے استفسار کیا کہ کیاصدر کو اختیار ہے مواد جمع کرنے کا حکم کسی بھی ادارے کو دے سکے ،وکیل منیر اے ملک نے کہا کہ صدر کے تمام اختیارات بھی قانون کے ہی تابع ہیں،جسٹس عمر عطابندیال نے کہا کہ ایگزیکٹو اختیارات کا استعمال صدر کا کام نہیں،منیر اے ملک نے کہا کہ صدرکو جج کیخلاف شکایات وزیراعظم اور کابینہ بھی بھجوا سکتی ہے ،جسٹس منیب اختر نے استفسار کیا کہ کیا صدر،وزیراعظم کی سفارش کے خلاف حکم دے سکتا ہے؟جسٹس فیصل عرب نے استفسار کیا کہ کیاوزیراعظم صدر کو سپریم جوڈیشل کونسل کی سفارش پر عمل سے روک سکتا ہے۔
وکیل منیر اے ملک نے کہا کہ ججز کی تعیناتی اور برطرفی وفاق کا ایگزیکٹو کا اختیار ہے،جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ ایگزیکٹو کے اختیارات جمہوریت میں صدر کیسے استعمال کرسکتا ہے ،وکیل منیر اے ملک نے کہا کہ جج کے خلاف ملنے والے مواد پر صدر کی رائے قائم ہونا لازمی ہے ،جسٹس عمر عطابندیال نے کہا کہ آرٹیکل 209 کا اطلاق صرف اعلیٰ عدلیہ کے ججز پر ہی نہیں ہوتا ،آڈیٹر جنرل، ممبرز الیکشن کمیشن کو بھی آرٹیکل 209 کے تحت ہی ہٹایا جاتا ہے، آرٹیکل 209 کی ایسی تشریح نہیں چاہتے کہ کسی کو عہدے سے ہٹایا ہی نہ جا سکے،آپ بھی نہیں چاہتے جس کیخلاف ریفرنس ہو وہ بدنیتی کا الزام لگا کر سپریم کورٹ آجائے ۔