”یہ ثابت ہوجائے تووزیر اعظم ویسے ہی مستعفی ہوجائیں گے“، تجزیہ کا ر مظہر عباس نے وضاحت کردی
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) تجزیہ کارمظہرعباس نے کہاہے کہ اگرثابت ہوجائے کے الیکشن شفاف نہیں تھے تووزیر اعظم ویسے ہی مستعفی ہوجائیں گے لیکن اگر صرف ایک مطالبے پر وزیراعظم چلاجائے تو پھر آنیوالا وزیراعظم کس طرح ملک کو مستحکم کرے گا۔
جیونیوز کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“میں گفتگو کرتے ہوئے مظہرعباس نے کہا کہ مجھے نظرآرہاہے کہ دھرنے کااختتام کسی جوڈیشل کمیشن پر ہی ہوسکتا ہے ، کوئی توثابت کرے کے 2018کے الیکشن میں دھاندلی ہوئی تھی بصورت دیگر وزیر اعظم ایک مطالبے پرمستعفی کیوں ہو؟ انہوں نے کہاکہ ساری سیاسی جماعتوں کے سوچنے کاسوال ہے کہ اس طرح پاکستان میں کبھی بھی ایک مستحکم نظام نہیں آئے گا ۔
مظہر عباس کا کہناتھا کہ اگر پچاس حلقے کھلوا لئے جاتے ہیں اور یہ بات ثابت ہوجائے کہ پچاس حلقوں میں دھاندلی ہوئی تھی تو پھر تو ایک مضبوط بنیاد بن سکتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس عمل میں تین سے چھ ماہ تو لگیں گے توکیا یہ لوگ چھ ماہ تک بیٹھے رہیں گے ؟ انہوں نے کہاکہ اگرثابت ہوجائے کے الیکشن شفاف نہیں تھے تووزیر اعظم ویسے ہی مستعفی ہوجائیں گے لیکن اگرصرف ایک مطالبے پر وزیراعظم چلاجائے تو پھر آنیوالا وزیراعظم کس طرح ملک میں استحکام لاسکتا ہے ؟