احتساب کے نام پر سیاسی انتقام کا ڈرامہ مزید نہیں چلے گا ، مولانا فضل الرحمان

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ میں پوچھناچاہتاہوں کہ 2014میں 126دن کے دھرنے پر اعتراض نہیں تھا لیکن آج تمام اپوزیشن جماعتوں اورعوام کے نمائندہ دھرنے پر اعتراض کیوں کیاجارہاہے ؟احتساب کے نام پرسیاسی انتقام کا مزید ڈرامہ نہیں چلے گا ۔
اسلام آباد میں آزادی مارچ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ میں پوچھناچاہتاہوں کہ 2014میں 126دن کے دھرنے پر اعتراض نہیں تھا لیکن آج تمام اپوزیشن جماعتوں اورعوام کے نمائندہ دھرنے پر اعتراض کیوں کیاجارہاہے ؟انہوں نے کہاکہ عمران خان کل اپوزیشن میں تھا تو تنہاتھا اوراب جب حکومت میں بھی ہے توتنہاہے اور باقی سب جماعتیں ایک پیج پر ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ عوامی مطالبے کوماننا پڑے گا ، ہماری طر ف سے بڑے نظم و ضبط کا مظاہرہ کیا جارہا ہے ۔سنجیدگی سے آنیوالے مستقبل پر نظر رکھنی چاہئے ، ہم نے پاکستان میں سیاسی جمود کوتوڑاہے اوردنیا کو بتادیاہے کہ احتساب کے نام پر سیا سی انتقام کا ڈرامہ اب مزید نہیں چل سکے گا ۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ داخلی سطح پر ہم غیرمستحکم اور خارجی سطح پر تنہا ہیں۔ ہندوستان ہمارا دشمن ہے ، افغانستان کے ساتھ تعلقات میں اعتماد نہیں ، ایران ہماری بجائے ہندوستان کو ترجیح دے رہاہے ،چین جس کے ساتھ ہم دوستی کے دعوے کیاکرتے تھے ، ہم اس کا بھی اعتماد خراب کرچکے ہیں، وہ پاکستان میں مزید سرمایہ کاری کیلئے تیار نہیں ہورہاہے ، ہم نے چین کے اعتماد کوٹھیس پہنچائی ہے ،سی پیک جوہمارے لئے دنیابھر سے رابطے کا ذریعہ بن رہا تھا ، آج ہم پھر وہیں کھڑے ہیں جہاں پہلے کھڑے ۔انہوں نے کہا کہ فیکٹریاں بند ہورہی ہیں اور بیروزگاری عام ہے ، ظاہر ی بات ہے جب پیداواری ادارے بند ہو جائیں گے تو مہنگائی آسمان پرپہنچ جائے گی ، بجلی پھر مہنگی کر دی گئی ہے ، پٹرول اور گیس بھی مہنگا ہوگیا ہے ۔حکومت کی ناکام پالیسیوں کی وجہ سے لاکھوں لوگ بیروز گار ہوگئے ہیں ، ہم یومیہ بنیاد پر نیچے جارہے ہیں۔ان کا کہناتھا کہ ایک سال کے اندر تین بجٹ پیش کئے گئے ، اس کے باوجود محصولات کاہدف پورا نہیں ہوا ۔بیورو کریسی جمود کا شکار ہے ۔آج کوئی غریب آدمی بجلی کا بل ادا نہیں کرسکتا ۔ حکومت کو مزید وقت دیا تو نیچے جائیں گے ۔