موجود ہ حکومت میں مہنگائی،بے روزگاری، بد امنی اور غداری میں اضافہ ہو ا: سراج الحق
لاہور(خصوصی رپورٹ)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے منصورہ میں جے آئی کسان کے صدر چوہدری شوکت چدھڑ کی قیادت میں کسان تنظیموں کے نمائندوں سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب میں اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج کرنے والے کسانوں پر پولیس تشدد اور بلاجواز گرفتاریوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیاہے کہ گرفتار کسانوں کو فوری رہا کیا جائے۔ کسانوں کے مطالبات سنے اور مسائل حل کیے جائیں۔ زرعی مداخل کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے نے کاشتکاری مشکل اور زراعت کو تباہ کردیا ہے۔ حکومت فوری طور پر گندم کی قیمت 2000 روپے فی من کرے۔ حکومت پہلے کسانوں سے سستی گندم خرید کر باہر بھیج دیتی ہے اور پھر باہر سے مہنگی گندم خریدتی ہے۔ یہ ملک و قوم کے ساتھ بدترین مذاق ہے۔ اس موقع پر سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف بھی موجود تھے۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ موجودہ حکومت میں مہنگائی، بے روزگاری، بدامنی اور غداری میں اضافہ ہوا۔ لوگ بارش سے بھاگ رہے تھے اور پرنالے کے نیچے آگئے۔ حکومت موجودہ کارکردگی سے اپنی مدت پوری نہیں کرسکتی۔ تبدیلی کا وعدہ کرنے والوں نے سرکاری افسروں کی بار بار تبدیلیوں کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔ اختیارات اسلام آباد کے پاس ہیں یا راولپنڈی کے کسی کو کچھ نہیں پتہ چلتا۔ وزیراعظم کہتے ہیں کہ فوج میرے ساتھ ہے۔ فوج ملک و قوم کے ساتھ ہے۔قومی ادارے عوام کے ٹیکسوں کی آمدن پر چلتے ہیں کسی ایک پارٹی کے فنڈز پر نہیں۔ جب بھی حکومت کی کارکردگی پر بات آتی ہے، وزیراعظم اداروں کے پیچھے پناہ لینے کی کوشش کرتے ہیں۔ قوم سے جھوٹ نہ بولنے کا وعدہ کر کے جھوٹ کے معانی بدل دیے ہی۔ اب وزیراعظم کہتے ہیں کہ بڑا یوٹرن لینے والا ہی بڑا لیڈر ہے۔ حکومت خود ہی اپنی ادا?ں پر غور کرے ان اداؤں کے ساتھ وہ مزید نہیں چل سکتی۔ حکومت کا ہنی مون پریڈ ختم ہوچکا اب ڈلیورکرے گی تو رہے گی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر آٹا 25 فیصد، چینی 40 فیصد، خوردنی تیل 30 فیصد، بجلی اور پٹرول 35، گیس 50 فیصد سستی کرے تاکہ عوام کو کچھ ریلیف مل سکے۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ملک میں سیاسی تناؤسے بدامنی اور بے چینی میں اضافہ ہواہے۔
سراج الحق