پنجاب حکومت، کسان اتحا د مذاکرات کامیاب، احتجاج، 10نومبر تک موخر، تحفظات دور کرنے کیلئے کمیٹی تشکیل 

پنجاب حکومت، کسان اتحا د مذاکرات کامیاب، احتجاج، 10نومبر تک موخر، تحفظات دور ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 لاہور (لیڈی رپورٹر،نیوزایجنسیاں)حکومت پنجاب اور کسان اتحاد کے درمیان مذاکرات کامیاب ہو گئے،کسان اتحاد نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے کسان اتحاد کے وفد کے ہمراہ اجلاس کی صدارت کی۔صوبائی وزیر توانائی محمداختر ملک،کمشنر لاہور ذوالفقار گھمن،سی سی پی او لاہور عمر شیخ  بھی موجود تھے۔حکومت پنجاب نے کسانوں کے تمام مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔کمشنر لاہورحکومت کسانوں کے مفاد کو مقدم رکھتی ہے۔کمشنر لاہور سیکرٹری زراعت کی سربراہی میں کمیٹی قائم کر دی گئی ہے جو کہ کسانوں کے تحفظات کو دور کریگی۔جبکہ صدر کسا ن بو رڈ شوکت چد ھڑ نے کہا ہے کہ اگرمطالبات نہ مانے گئے تودوبارہ دھرنادیں گے 10نومبرتک ہمارے مطا لبا ت پو رے نہ کئے گے تو اسلام آباد میں دھرنادیں گے۔تفصیلات کے مطابق حکومت سے کامیاب مذاکرات کے بعد کسان اتحاد نے اپنا احتجاج 10نومبر تک موخر کر دیا ختم کر دیا، وزیر قانون راجہ بشارت نے کسان اتحاد کے مطالبات کو سفارشات کی صورت میں وزیر اعلیٰ پنجاب کو پیش کرنے اور گرفتار کسانوں کو ضابطے کی کارروائی مکمل ہونے پر فوری رہا کی یقین دہانی کرا دی،صبح کے وقت پولیس اور کسانوں کے درمیان تصادم کی وجہ سے ٹھوکر نیاز بیگ کا علاقہ میدان جنگ بنا رہا، پولیس کی جانب سے اپنے مطالبات کے حق میں دھرنے پر بیٹھے کسانوں پر واٹر کینن کے ذریعے کیمیکل ملے پانی کااستعمال اور شیلنگ کی گئی جبکہ مظاہرین کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ کیا گیا جس کے نتیجے میں میڈیا سمیت کئی گاڑیوں کو نقصان پہنچا، پتھراؤ سے ایک راہگیر بھی زخمی ہو گیا، پولیس نے متعدد کسانوں کو حراست میں لے لیا،کسانوں کی مال روڈ کی طرف جانے کی کوشش کی وجہ سے مختلف شاہراہوں پر ٹریفک کا نظام درہم برہم رہا  اور گاڑیوں کی طویل قطاریں لگی رہیں۔ اس دوران پولیس کی جانب سے شیلنگ بھی کی گئی۔ مظاہرین نے منتشر ہو کر پولیس پر پتھراؤ شروع کر دیا جس سے ٹھوکر نیاز بیگ کا علاقہ میدان جنگ میں تبدیل ہو گیا۔ پتھراؤ سے میڈیا سمیت کئی گاریوں کو بھی نقصان پہنچا جبکہ ایک راہگیر بھی پتھر لگنے سے شدید زخمی ہو گیا۔ بعد ازان پولیس نے مظاہرین کی گرفتاریاں بھی شروع کر دیں اور متعدد کسانوں کو گرفتار کر کے گاڑیوں میں ڈال کر کوٹ لکھپت اور کیمپ جیل میں بند کر دیا گیا۔ اس دوران کچھ مظاہرین موٹر وے پر چڑھ گئے اور پنجاب حکومت اور پولیس کے خلاف نعرے لگاتے رہے۔ منتشر ہونے والے مظاہرین نے دوبارہ جمع ہو کر پنجاب اسمبلی کے سامنے احتجاج کے لئے سفر کیا جس کی وجہ سے ملتان روڈ پر ٹریفک کا نظام درہم برہم رہا۔ پولیس کی بھاری نفری نے مظاہرین کو علامہ اقبال ٹاؤن میں روک لیا اور مذاکرات کی کوشش کی جو ناکام ہو گئے۔ اس دوران کچھ مظاہرین پولیس کو چکمہ دے کر مال روڈ پر پہنچنے میں کامیاب ہو گئے لیکن وہاں پر پہلے سے تعینات پولیس کی بھاری نفری نے کسانوں کو گرفتار کرنا شروع کر دیا۔ حکومت کی دعوت پر کسان اتحاد کے صدر چوہدری انور کی سربراہی میں وفد نے انرجی ڈیپارٹمنٹ میں وزیر قانون راجہ بشارت، کمشنر لاہور ڈویژن اور سی سی پی او سمیت دیگر سے مذاکرات کئے اور اپنے مطالبات سے آگاہ کیا۔ وزیر قانون راجہ بشارت نے یقین دہانی کرائی کہ مطالبات کو سفارشات کی صورت میں وزیر اعلیٰ پنجاب کو پیش کیا جائے گا اور جو بھی جائزہ مطالبات ہیں انہیں حل کرائیں گے۔ وزیر قانون نے کسان اتحاد کے رہنماؤں کو یقین دہانی کرائی کہ گرفتار کسانوں کو ضابطے کی کارروائی مکمل کر کے فوری رہا کرنے کے احکامات جاری کر دئیے ہیں۔ بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے راجہ بشارت نے کہا کہ کسان رہنماؤں کے مطالبات سنے ہیں اور انہیں یقین دہانی کرائی کہ انہیں سفارشات کی صورت میں وزیر اعلیٰ کو پیش کریں گے اور ان پر ہمدردانہ غور کیا جائے گا۔ انہوں نے کرشنگ سیزن، ادائیگیوں اور دیگر چیزوں کو ریگولیٹ کرنے کے لئے قانون بنایا ہے اور یہ پہلی حکومت ہے جو کسانوں کے مسائل کے حل کے لئے عملی اقدامات کر رہی ہے۔ مطالبات کی یقین دہانی پر احتجاج ختم کر دیا گیا ہے۔   دوسری جانب اپوزیشن نے پولیس کی جانب سے واٹر کینن اور شیلنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے گرفتار کسانوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ 
کسان اتحاد

مزید :

صفحہ اول -