تمام منصوبے مقررہ مدت میں مکمل کئے جائیں،شوکت علی کمشنر بنوں 

تمام منصوبے مقررہ مدت میں مکمل کئے جائیں،شوکت علی کمشنر بنوں 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


پشاور(سٹاف رپورٹر)عوامی مفاد کے تمام منصوبے مقررہ معیار اور میعاد میں مکمل کرکے لوگوں کو اس کے ثمرات جلد سے جلد ملنے چاہیے اور اس ضمن تمام رکاوٹوں کو دور کر کے کام کو تیز کیا جائے۔ ان خیالات کااظہار کمشنر بنوں ڈویژن شوکت علی یوسفزئی نے سالانہ ترقیاتی پراجیکٹ کے اجلا س کے دوران کیا۔سالانہ ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے اجلاس کی صدارت صوبائی وزیر برائے ٹرانسپورٹ ملک شاہ محمد اور کمشنر بنوں ڈویژن شوکت علی یوسفزئی نے مشترکہ طور پر کیا۔اجلاس سے خطاب کر تے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ بنوں کی ترقی کیلئے اربوں روپوں کی منظوری دی گئی ہے اوراس علاقے کیلئے کیڈٹ کالج کی منظوری صوبائی حکومت کا ایک بہترین تحفہ ہے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ کیڈٹ کالج کی عمارت کیلئے زمین کی خریداری کے حوالے سے سیکشن فور لگایا جا رہا ہے تاکہ کالج پر کام کا آغاز کیا جا سکے۔ اس موقع پر کمشنر نے کہا کہ لوگوں کو حکومتی نرخنامے پر اشیائے خوردونوش کی فراہمی پر توجہ ہے تا ہم ترقیاتی منصوبوں کی نگرانی اور اس کی تکمیل اولین ترجیح ہے۔ اس موقع پر تمام متعلقہ اداروں کے سربراہان موجود تھے۔ کمشنر نے کہا کہ عوام کی خدمت کی حکومتی پالیسی کے تحت ان منصوبوں کی کڑی نگرانی کی جارہی ہے جو عوام کی فلاح سے متعلق ہوں۔ انہوں نے کہا کہ جب تک لوگوں کو ان کے حقوق ان کے گھروں کی دہلیز پر میسر نہ ہوں تب تک جدوجہد جاری رہے گی۔ کمشنر نے افسران پر زو ر دیا کہ وہ لوگوں کے حاکم نہیں بلکہ ان کے خدمت گزار ہیں اس لئے عام لوگوں سے رویہ مثبت رکھے تاکہ ان کی خدمت کے ساتھ ساتھ ان کے دل بھی جیتے جا سکے۔جاری ترقیاتی منصوبوں پر بات کر تے ہوئے کمشنر نے کہا کہ بنوں میریان روڈ اور بنوں ہوید روڈ کی مقررہ معیار کے مطابق بروقت تکمیل سے نہ صرف لوگوں کے مسائل حل ہونگے بلکہ حکومتی ترجیحات کا تعین بھی مثبت انداز میں ہو سکے گا۔ بعض محکموں کی کارکردگی میں سستی کا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر نے کہا کہ حکومت ہمیں سہولیات اس لئے دے رہی ہے کہ ہم عوام کے خادم بن کر ان کے مسائل کو حل کریں اگر اس میں سستی یا کوتاہی کی نوبت آتی ہے تو ہم اپنے فرائض سے غفلت کے مرتکب ہو رہے ہیں جو کسی طرح بھی قابلِ قبول نہیں۔ بعد ازاں کمشنر نے جاری ترقیاتی کاموں میں حائل رکاوٹوں کا تجزیہ کیا اور ان کے حل کے حوالے سے ہدایات جاری کیں۔