انٹر بینک میں ڈالر 31 پیسے سستا , 6 ماہ کی کم ترین سطح پر آگیا

انٹر بینک میں ڈالر 31 پیسے سستا , 6 ماہ کی کم ترین سطح پر آگیا
انٹر بینک میں ڈالر 31 پیسے سستا , 6 ماہ کی کم ترین سطح پر آگیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) انٹر بینک میں ڈالر 31 پیسے سستا ہوگیا  اور فاریکس ڈیلرز کے مطابق تازہ کمی کے بعد ڈالر کی قیمت159 روپے 50 پیسے ہو گئی۔

 بتایا گیا ہے کہ یہ چھ ماہ کی کم ترین سطح ہے ،  2 ماہ میں ڈالر8 روپے 93پیسے سستا ہو چکا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز انٹر بینک میں امریکی ڈالر مزید 20پیسے کی کمی سے159.80روپے کی سطح پر آگیا جب کہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مستحکم رہی۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق بدھ کو انٹر بینک میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر میں 20پیسے کی مزید کمی واقع ہوئی جس سے ڈالر کی قیمت خرید159.90روپے سے گھٹ کر159.70روپے اور قیمت فروخت160روپے سے گھٹ کر159.80روپے پر آ گئی جب کہ مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت خرید159.60روپے اور قیمت فروخت159.90روپے مستحکم رہی۔

دیگر کرنسیوں میں یورو کی قیمت خرید30پیسے کی کمی سے185.30روپے سے گھٹ کر185روپے اور قیمت فروخت187روپے برقرار رہی جبکہ50پیسے کی کمی سے برطانوی پونڈ کی قیمت خرید205.50روپے سے گھٹ کر205روپے اور قیمت فروخت207.50روپے سے گھٹ کر207روپے ہوگئی۔مقامی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی قیمت500روپے کی کمی سے ایک لاکھ13ہزار600روپے فی تولہ ہوگئی۔آل سندھ صراف اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق گزشتہ روز عالمی مارکیٹ میں گزشتہ روز سونے کی فی اونس قیمت9 ڈالرکی کمی سے1891ڈالر ہوگئی جس کے زیر اثر مقامی سطح پر سونے کی قیمت 500روپے کی کمی سے1لاکھ13ہزار600روپے ہوگئی جب کہ دس گرام سونے کی قیمت 428روپے کی کمی سے97ہزار394روپے ہوگئی۔ چاندی کی فی تولہ قیمت1200روپے مستحکم رہی۔

پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں بدھ کو پھر مندی کا رجحان غالب آگیا جس کے نتیجے میں کے ایس ای100انڈیکس 198.92پوائنٹس کی کمی سے40281.96پوائنٹس کی سطح پرآ گیا جب کہ شیئرز کی فروخت کے دباوٗ کے باعث59.54فیصد کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی جس کی وجہ سے سرمایہ کاروں کو17ارب 38کروڑ84لاکھ روپے کا نقصان اٹھانا پڑا تاہم حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم منگل کی نسبت11.43فیصد زائد رہا۔ پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں بدھ کو کاروبار کا آغاز تیزی کیساتھ ہوا سرمایہ کاروں اور مالیاتی اداروں کی فوڈذ،سیمنٹ،پیٹرولیم،اسٹیل اور توانائی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی غرض سے خریداری کے باعث تیزی رہی جس کے باعث ٹریڈنگ کے دوران  کے ایس ای100انڈیکس40911پوائنٹس کی بلند سطح پر پہنچ گیا تاہم بعد ازاں حصص فروخت کا دباوٗ بڑھ گیا جس کے نتیجے میں تیزی کے اثرات زائل ہوگئے اور مندی چھاگئی جو آخر تک برقرار رہی اور کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس 198.92پوائنٹس کی کمی سے40281.96پوائنٹس پر بند ہوا جب کہ کے ایس ای30انڈیکس128.04پوائنٹس کی کمی سے16865.96پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 64.93پوائنٹس کی کمی سے28366پوائنٹس کی سطح پر آگیا۔گزشتہ روزمجموعی طور پر393کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے147کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ 234میں کمی اور 12کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

بیشتر کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتوں میں کمی آنے کے باعث سرمائے کا مجموعی حجم 74کھرب82ارب 48کروڑ59لاکھ روپے سے گھٹ کر74کھرب56ارب9کروڑ75لاکھ روپے ہو گیا۔قیمتوں میں اتار چڑھاوٗکے اعتبار سے رفحان میظ کے حصص کی قیمت202روپے کے اضافے سے 8527.50روپے اور آئی لینڈ ٹیکسٹائیل 80.62روپے کے اضافے سے1155.62روپے ہوگئی جب کہ نیسلے پاکستان 77.56روپے کی کمی سے 6261.31روپے اور سیپ ہائر ٹیکس 62.70روپے کی کمی سے886.51روپے ہوگئی۔

مزید :

بزنس -