پروفیسر ڈاکٹر اصغر زیدی کو وی سی پنجاب یونیورسٹی کا اضافی چارج سونپ دیا گیا
لاہور(لیڈی رپورٹر)گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اصغر زیدی کو تین ماہ کے لیے پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلر کا اضافی چارج دے دیا گیا ہے۔ اس حوالے سے محکمہ ہائر ایجوکیشن کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد پروفیسر ڈاکٹر اصغر زیدی نے وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی کا چارج سنبھال لیا ہے۔ اپنے پیغام میں پروفیسر ڈاکٹر اصغر زیدی نے کہا ہے کہ پنجاب یونیورسٹی عظیم الشان ماضی اور روایات کا حامل ایک بہترین تعلیمی ادارہ ہے اور بر صغیر کی قدیم ترین جامعہ میں بطور وائس چانسلر تعینات ہونا ان کے لئے ایک اعزاز کی بات ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب نے مجھے پنجاب یونیورسٹی کے انتظامی معاملات کو سنبھالنے کی ذمہ داری دی ہے اور وہ اس اعتماد پر حکومت پنجاب کا بہت شکر گزار ہیں کوشش ہو گی کہ اس ذمہ داری کو بھی احسن طریقے سے نبھا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ میری اولین ترجیحات میں پنجاب یونیورسٹی کے اساتذہ، ملازمین اور طلباء و طالبات سے وابستہ تمام ایسے مسائل کو حل کرنا ہے جن کا سامنا انہیں گزشتہ چند دنوں میں وائس چانسلر موجود نہ ہونے کے باعث کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ پنجاب کی ترقی اور تعلیمی معیار میں مزیدبہتری لانے کے لئے وہ اپنا بھرپور کردار ادا کر یں گے اور یہاں پر اقدامات کی بنیاد رکھیں گے جس سے یونیورسٹی کی عالمی رینکنگ میں مزید بہتری آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی کے تمام معاملات قوانین و ضوابط کے عین مطابق چلیں گے۔پروفیسر زیدی نے آکسفورڈ یونیورسٹی سے معاشیات میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی ہے، وہ ایک سوشل پالیسی تجزیہ کار اور نامور محقق ہیں۔ ان کے پاس دنیا کی اعلی یونیورسٹیوں میں کام کرنے اور پڑھانے کاوسیع تجربہ بھی ہے اور وہ اس تجربے کو پاکستان میں اعلی تعلیم کی بہتری کیلئے استعمال کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔پروفیسر ڈاکٹر اصغر زیدی کو شنگھائی حکومت نے 2019 میں ایک ہزار غیر ملکی ماہرین اسکالرشپ سے بھی نوازا تھا۔2019 میں ڈاکٹر اصغر زیدی کو تعلیم اور تحقیق کے میدان میں نمایاں خدمات پر تمغہ امتیاز سے نوازاگیا۔پروفیسر زیدی نے دو عالمی تحقیقی انڈیکس تیار کیے،جس نے پوری دنیا میں عمررسیدہ افراد کی فلاح و بہبودکا مطالعہ کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔اس کے ساتھ پاکستان میں ڈیمینشیا پر اپنی تحقیق اور برٹش کونسل اسلام آباد کے لئے عمر رسیدہ افراد کی آبادی کے حقوق کاسروے تیار کرنے میں بھی اہم کردار اداکیا۔